نئی دہلی۔ 30 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام ) بین الاقوامی کرکٹ پْراثرشخصیت تصور کئے جانے والے این سری نواسن کے اقتدار کے سورج کا گہن مزید گہرا ہوتا دکھائی دے رہا ہے جیسا کہ بی سی سی آئی کی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں ان کی شرکت پر اعتراض اور معاملہ سپریم کورٹ میں جانے کے بعد ان کی بہ حیثیت چیئرمین آئی سی سی مدت پوری کرنے کا انحصار عدالتی فیصلے پر ہوگا۔ اگر وہ 27 ستمبر کو سالانہ جنرل اجلاس میں شرکت کی اجازت حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوئے تو آئی سی سی سے بھی ان کی رخصتی ہوسکتی ہے۔ سری نواسن تامل ناڈو کرکٹ اسوسی ایشن کے صدر ہیں لیکن قانونی پیچیدگیوں کے سبب انہیں جمعہ کوبی سی سی آئی کے صدر جگموہن ڈالمیا نے اہم اجلاس میں شرکت سے روک دیا گیا اور اگر عدالت نے انہیں اجلاس میں شرکت کی اجازت نہ دی تو شاید آئی سی سی میں وہ اپنی دو سالہ مدت پوری کرسکیں۔ انہیں گذشتہ برس عالمی باڈی کی تنظیم نو کے بعد منتخب کیا گیا تھا بعد ازاں اس عہدے کیلئے وہ بی سی سی آئی کے نمائندے کے طور پرمنتخب ہو ئے تھے۔ اب بی سی سی آئی چاہے تو کسی اور کو اپنا نمائندہ منتخب کرسکتی ہے۔ مبصرین کے مطابق سری نواسن کو 2016 تک بطور چیئرمین آئی سی سی کام کرنے کیلئے بی سی سی آئی کی حمایت درکار ہوگی جو ملنا مشکل دکھائی دیتا ہے۔ بی سی سی آئی کے صدر جگموہن ڈالمیا نے انہیں سالانہ اجلاس میں بیٹھنے نہیں دیا اس کا مطلب یہ لیا جارہا ہے کہ ڈالمیا مستقبل میں بھی ان کی کسی بھی عہدے کیلئے حمایت نہیں کریں گے۔