گلبرگہ2 ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیون )مسٹر ساجد علی رنجووی صدر گلبرگہ مسلم مائینارٹی سنگھرش سمیتی نے الحاج قمر الاسلام وزیر میونسپل ایڈمنسٹریشن کرناٹک اور چیف منسٹر کرناٹک مسٹر سدرامیا سے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ گلبرگہ ڈویژن کے واحد مسلم اقلیتی اقامتی اردو مدرسہ کے لئے موضع ساولگی میں عمارت کی تعمیر کا جو کام شروع ہوا ہے وہ مناسب نہیں ہے کیونکہ اس مدرسہ کو جانے والے مسلم بچے نہایت غریب ہیں ۔موضع ساولگی کا ماحول ایک مسلم اقامتی اردو مدرسہ کے لئے نہایت ناسازگار ہے ۔کیونکہ اس مدرسہ کے قریب ہی ایک ریلوے ٹریک واقع ہے۔ ٹرینوںکی آمدو رفت کی آوازیںطلبہ کی تعلیم میں خلل پیدا کریں گی۔ اس کے علاوہ طلبا ء کی جان کی حفاظت کے لئے بھی ٹھیک نہیں ہے۔ مسٹر ساجد علی نے کہا ہے کہ اگر مدرسہ کی تعمیر ساولگی میں ہی جاری رکھی گئی تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ طلبا کو روزانہ 20تا22کیلومیٹر کا سفر کرنا پڑے گا۔ مستقبل میں اس طرح کی دشواریوں کے سبب اسکول کے داخلوں میں بھی بڑی کمی واقع ہوسکتی ہے۔ یادداشت میںکہا گیا ہے کہ ہاگرگہ اور مالگتی کراس گلبرگہ سے بالکل قریب ہیں ۔ یہاں ایک سرکاری مدرسہ کی تعمیر کے لئے مناسب جگہ بھی مل سکتی ہے ۔ لہٰذا ساکنان گلبرگہ کا کہنا ہے کہ اردو اقامتی مدرسہ کی تعمیر یا تو گلبرگہ میں تعمیر کی جائے یا پھر قریبی علاقوں ہاگرگہ کراس، مالگتی وغیرہ میں کی جائے ۔ ساولگی میں مدرسہ تعمیر کی تجویز کو مسترد کردیا جائے۔