اقلیتی طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ ، لاپرواہی کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کرنے جوائنٹ کلکٹر سے نمائندگی
سرپور ٹاؤن۔ 12 جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاستی حکومت، مسلمانوں کی فلاح و بہبود کیلئے ہمہ اقسام کے اسکیموں کا آغاز کررہی ہے اور خاص طور پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اُردو زبان کی فلاح و بہبود اور ترقی کیلئے تلنگانہ ریاست کے 31 اضلاع میں اردو زبان کو سرکاری دوسری زبان کا درجہ دیتے ہوئے مسلمانوں کے ساتھ ہمدردی کررہے ہیں، لیکن ضلع کمرم بھیم آصف آباد کے منڈل سرپور ٹاؤن مستقر کے 16 برسوں سے اردو تعلیم دی جانے والا سون پیٹ اُردو میڈیم اسکول ایک کمرہ میں چلایا جارہا ہے۔ سون پیٹ اردو میڈیم اسکول میں پہلی جماعت تا پانچویں جماعت کے طلبہ تعلیم حاصل کرتے آرہے ہیں، لیکن بدقسمتی سے ایک کمرہ میں پانچ جماعتوں کو گزشتہ 16 سال سے چلایا جارہا ہے اور سون پیٹ اردو میڈیم اسکول کے کمرہ کے بازو کے کمرے کو اردو میڈیم طلبہ کو دینے کیلئے متعلقہ منڈل ایجوکیشن آفیسر اور یم پی ڈی او کو اولیائے طلباء کمیٹی چیرمین عنایت اللہ خاں نے کئی مرتبہ توجہ دلائی لیکن متعلقہ عہدیداروں کا اردو میڈیم طلبہ کے ساتھ غیرذمہ دارانہ اور سوتیلا سلوک ہے اور سون پیٹ اُردو میڈیم اسکول کے بازو کے کمرے کو اردو میڈیم طالب علموں کو دینے کے بجائے زبردستی اردو میڈیم کے ساتھ ناانصافی کرتے ہوئے آنگن واڑی سنٹر کے حوالے کیا گیا۔ سون پیٹ اردو میڈیم اسکول مینجمنٹ کمیٹی چیرمین عنایت اللہ خاں ایم اے فضیل، جمیل احمد، بابا بھائی نے متعلقہ عہدیداروں کی جانب سے اردو میڈیم اسکول کے بازو کے کمرہ کو اردو میڈیم کو دینے کے بجائے آنگن واڑی سنٹر کے حوالے کئے جانے پر ناراضگی اور برہمی ظاہر کرتے ہوئے متعلقہ ایجوکیشن عہدیداروں کے خلاف جوائنٹ کلکٹر ضلع کلکٹر کمرم بھیم آصف آباد اشوک کمار سے ملاقات کرتے ہوئے اردو میڈیم طلبہ کے ساتھ انصاف کرنے کیلئے یادداشت پیش کی گئی۔ اس موقع پر سون پیٹ اردو میڈیم اسکول مینجمنٹ کمیٹی چیرمین عنایت اللہ خاں اور ایم اے فضیل نے جوائنٹ کلکٹر کو بتایا کہ سون پیٹ اردو میڈیم اسکول میں تعداد میں اضافہ ہونے پر اور ایک ہی کمرے میں 5 کلاسیس کا اہتمام کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے اُردو میڈیم طلباء اور اسکول ٹیچرس کو ایک ہی کمرے میں پانچ کلاسیس کو چلانا کافی مشکل ہوگیا ہے۔ اس سلسلے میں بازو کے کمرے کو دینے کیلئے متعلقہ عہدیداروں اور متعلقہ ایجوکیشن آفیسر سے نمائندگی کی گئی ، لیکن متعلقہ ایجوکیشن آفیسر اور عہدیداروں کی جانب سے سون پیٹ اردو میڈیم اسکول کے بچوں کو دینے کے بجائے آنگن واڑی سنٹر کے حوالے کیا گیا اور اُردو میڈیم طالب علموں کے ساتھ ناانصافی کی گئی جبکہ اس علاقہ میں دوسرے کئی بلڈنگ کے کمرے خالی پڑے ہوئے ہیں۔ اس لئے سون پیٹ اردو میڈیم طلبہ کے ساتھ ناانصافی کرنے والوں کے خلاف تفصیلی انکوائری کرتے ہوئے کارروائی کرتے ہوئے اردو میڈیم طلبہ کے ساتھ انصاف کرنے کا مطالبہ کیا گیا، ورنہ ریاستی حکومت کی اُردو دوستی اور چیف منسٹر کی اردو سے محبت جھوٹی ثابت ہوگی۔ اس موقع پر جوائنٹ کلکٹر اشوک کمار نے اردو میڈیم طلبہ کے ساتھ انصاف کرنے کا تیقن دیا ۔