ستر ہزار روپئے کے مطالبہ پر خلیج سے واپس آنے والی خاتون نازیہ بیگم کا قتل

حیدرآباد۔گلف سے واپس ہونے والی خاتون نازیہ بیگم کے قتل کی معمہ حل ہوتا دیکھائی دے رہا ہے ‘ سائبر آباد پولیس کے ہاتھ سی سی ٹی وی فوٹیج لگا جس کی بنیاد پر پولیس نے ایک ٹیکسی ڈرائیور کو بھی گرفتار کیا ہے۔پولیس کے مطابق شیخ سلیم جو کہ ٹیکسی ڈرائیور ہے نے نازیہ کا قتل کیاہے کیونکہ وہ سلیم سے دوبارہ خلیج جانے کے لئے پیسے مانگ رہی تھی۔ قاتل نے نازیہ کو مار کر اس کی نعش راجندر نگر میں موسی ندی کے اندر پھینک دی تھی۔

ذرائع کے مطابق نازیہ بیگم ساکن بوئن پلی کی پہلی شادی محمد محبو ب سے 2005میں ہوئی اور اس سے ایک بیٹا ہے۔ شادی زیادہ وقت تک نہیں رہی۔ بعدازاں نازیہ نے دوسرے شخص سے سال2011میں شادی کی اور اس کودوسری شادی کے بعد ایک بیٹی ہوئی۔ اس نے ہراسانی کے سبب اپنے دوسرے شوہر سے بھی علیحدگی اختیار کرلی۔سال2015میں نازیہ خادمہ کے ویزا پر میڈل ایسٹ گئی ‘ اور سعودی جانے سے قبل اس نے ٹیکسی ڈرائیور شیخ سلیم سے شادی کی ۔

اور سال2017میں واپس آنے کیہ بعد نازیہ نے اس سے 70,000روپئے کا مطالبہ کیاتاکہ وہ دوبارہ گلف جاسکے۔ڈی سی میں شائع خبر کے مطابق شیخ سلیم نے جب پیسے دینے سے انکار کیا نازیہ نے اس کو دھمکیاں دینا شروع کردی اور اس کی بیوی کو دونوں کے رشتہ کے متعلق بتانے کے نام پر بلیک میل کرنا شروع کردیا۔ ان تمام واقعات کے پیش نظر سلیم نے اسکو قتل کرنے کا ارادہ کرلیا۔

اگست31کے روز سلیم نے نازیہ کو بوائن پلی کے کالینگا انکالوے سے گاڑی میں بیٹھاکر میڈیکل کے ایودھیانگر کے قریب میں واقعہ جنگلاتی علاقے میں لے گیا۔سینے اور پیٹ میں چھرا گھونپنے کے بعد سلیم نے نازیہ کی نعش کو موسی ندی میں پھینک دیا۔ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کررہی ہے جس میں سلیم اور متوفی کو ایک ساتھ دیکھے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ سلیم کو گرفتار کرکے ریمانڈ میں بھیج دیاگیا ہے۔