نئی دہلی ۔ 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے اپوزیشن جماعتوں کی مخالفت کو نظرانداز کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس آف انڈیا پی ستاسیوم کو کیرالا کا نیا گورنر مقرر کیا ہے۔ 65 سالہ ستاسیوم پہلے چیف جسٹس آف انڈیا ہیں، جنہیں اس عہدہ پر فائز کیا جارہا ہے حالانکہ اس کا رتبہ چیف جسٹس سے کم تصور کیا جاتا ہے۔ راشٹرپتی بھون نے ایک صحافتی بیان میں کہا کہ صدرجمہوریہ شیلاڈکشٹ کا استعفیٰ قبول کرلیا جنہوں نے گذشتہ ہفتہ مکتوب استعفیٰ حوالہ کیا تھا۔ حکومت نے ستاسیوم کو کیرالا کا نیا گورنر مقرر کیا ہے اور ان کے جائزہ لینے کے دن سے اس پر عمل ہوگا۔ ستاسیوم جاریہ سال اپریل میں چیف جسٹس کے عہدہ سے سبکدوش ہوئے۔ کانگریس نے انہیں گورنر مقرر کئے جانے پر تنقید کرتے ہوئے یہ جاننا چاہا کہ کیا حکومت امیت شاہ مقدمہ میں ان کے فیصلہ سے خوش ہوکر ایسا کررہی ہے۔ کانگریس ترجمان آنند شرما نے کہا تھا کہ آخر ستاسیوم کو یہ عہدہ دیا جارہا ہے؟ حکومت کے فیصلہ سے ایسا لگتا ہیکہ انہوں نے کچھ کام انجام دیئے جن سے حکومت خوش ہے، وزیراعظم نریندر مودی بھی خوش ہیں۔ اس کے علاوہ امیت شاہ بھی خوش ہیں اور اسی کا انہیں انعام دیا جارہا ہے۔ ستاسیوم اس سپریم کورٹ بنچ میں شامل تھے جس میں فرضی انکاونٹر مقدمہ میں امیت شاہ کے خلاف دوسری ایف آئی آر منسوخ کردی تھی ۔ اس دوران تمام تنازعات اور اختلافات کو پس پشت ڈالتے ہوئے وزیرداخلہ کیرالا رمیش چنیتلا نے ان کے بحیثیت گورنر کیرالا انتخاب کا خیرمقدم کیا ہے۔