تربیت ، مہارت اور ملازمت کا جھانسہ ، سینکڑوں افراد کا احتجاج، پولیس مصروف تحقیقات
حیدرآباد /28 مئی ( سیاست نیوز ) ریاست میں بڑھتی بے روزگاری دھوکہ باز افراد کیلئے روزگار اور رقم بٹورنے کا ذریعہ بن رہی ہے ۔ تاہم ارباب مجاز کی سردمہری اور سنگین معاملات کو پولیس کی جانب سے دیکھا ان دیکھا کردینا روزگار کے متلاشی نوجوان کیلئے وبال جان بنا ہوا ہے اور شہر و اطراف کے علاقوں میں آئے دن کسی نہ کسی ادارے کی جانب سے ایسے دھوکہ دہی کے واقعات منظر عام پر آرہے ہیں ۔ ایسا ہی ایک واقعہ حمایت نگر میں پیش آیا۔ جہاں ایچ آر ای سالو سلوشن نامی سافٹ ویر ادارے نے سینکڑوں بے روزگار نوجوان کے مستقبل کو تاریک کردیا اور ان کی بھاری رقم کو غبن کردیا ۔ مارکٹ میں بڑے جوش و خروش اور ہنگامہ خیز انداز میں قدم رکھنے کے بعد ادارے راتوں رات اپنا کاروبار کر رہے ہیں ۔ پرکشش سوغات بھاری تنخواوں اور بہترین سہولیات کے ساتھ ملازمت اور ضروری تربیت و خصوصی کورسوں میں مہارت کی مفت سہولیات کی پیشکش کی جاتی ہے
اور پھر بعد میں راتوں رات ادارے بند ، اس کے علاوہ ملازمتوں میں قابلیت کی بات کرتے ہوئے انہیں دھوکہ بھی دیا جارہا ہے ۔ بے روزگار نوجوانوں کی پریشانیوں کو ایسے دھوکہ باز اپنے لئے استعمال کرتے ہوئے رقم بٹورنے کا ذریعہ بنارہے ہیں ۔انسپکٹر نارائن گوڑہ مسٹر بھیم ریڈی کے مطابق تکارام گیٹ علاقہ کے ساکن ستیش نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ ملکر حمایت نگر میں ایک جاب کنسلٹنسی کا ادارہ کھول لیا اور نامور و معروف کمپنیوں ایم این سیز ، سافٹ ایم کمپنیوں سے معاہدہ کا بے روزگار نوجوانوں کو جھانسہ دیا گیا اور پرکشش انداز میں بڑے پیمانے پر ادارے کا آغاز بھی کیا گیا اور اشتہارات و تشہیر کے ذریعہ بے روزگار نوجوانوں کو راغب کرنے میں وہ کامیاب بھی ہوگیا ۔
بے روزگار نوجوان آسانی سے اس کی باتوں میں آگئے اور فی کس 50 ہزار سے 3 لاکھ روپئے تک بہترین ملازمت کی آس میں اس ادارے کو ادا کئے اور ہر روز انہیں کسی نہ کسی بات پر ٹال دیا کرتا تھا ۔ اپنی چالاکی اور جعلسازی کے ذریعہ ادارہ کا اس چال باز نے بے روزگار نوجوانوں کو کافی پریشان کیا ۔ بہترین روزگار کی آس میں نوجوان جنہوں نے بھاری رقم جو قرض اور قیمتی سامان فروخت کرنے کے بعد اسے ادا کی تھی ۔ ہر روز اس کے دفتر کے چکر کاٹنے پر مجبور تھے ۔ تاہم گذشتہ ایک ہفتہ سے ستیش اچانک غائب ہوگیا ۔ جس کے بعد پریشان حال بے روزگار نوجوان ایک جگہ جمع ہوگئے اور ان سافٹ ویر کمپنیوں سے رابطہ قائم کیا ۔ جس کے معاہدہ کا اس دھوکہ باز نے ان نوجوانوں سے ذکر کیا تھا ۔ تاہم ان اداروں کی جانب سے کسی بھی معاہدہ کے صاف طور پر انکار کردیا ۔ جس کے بعد مسئلہ پولیس سے رجوع ہوا ۔ پولیس نارائن گوڑہ مصروف تحقیقات ہے ۔