کٹھمنڈو۔ 25 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی اور سارک ممالک کے دیگر قائدین کا اجلاس کل کٹھمنڈو میں منعقد ہوگا جس کا مقصد علاقائی گروپ میں نئی جان ڈالنا اور اسے ایک بڑا پلیٹ فارم بنانا ہے تاکہ فراخدلانہ تجارت کے ذریعہ معاشی ترقی کی رفتار تیز کی جاسکے اور دہشت گردی و تبدیلی ماحولیات کے چیلنجوں کا سامنا کیا جاسکے۔ دو روزہ 18 ویں جنوبی ایشیائی اسوسی ایشن برائے علاقائی تعاون کی چوٹی کانفرنس میں کئی اہم مسائل جیسے دفاع اور صیانت، ٹرانسپورٹ روابط بہتر بنانا، رکن ممالک کے درمیان اشیاء اور خدمات کے تبادلے میں اضافہ کرنا تاکہ تجارت میں اضافہ ہوسکے، غور کیا جائے گا۔ وزیراعظم نریندر مودی اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار سارک چوٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ اعلیٰ سطحی سفارت کاروں میں زبردست جوش و خروش پایا جاتا ہے کہ وزیراعظم ہندوستان علاقائی 8 رکنی گروپ کی چوٹی کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں۔ چوٹی کانفرنس کا مرکزی موضوع ’’امن اور خوشحالی کیلئے زیادہ گہری علاقائی یکجہتی‘‘ ہوگا اور کئی ممالک کے سفارت کار توقع ہے کہ اس چوٹی کانفرنس میں بعض شعبوں میں شاندار کارنامے انجام دیں گے۔ توقع ہے کہ سارک قائدین تعلیمات، حفظان صحت، برقی توانائی کی صیانت اور انسداد غربت کے شعبوں میں باہمی تعاون میں اضافہ کرنے میں کامیاب رہیں گے۔ سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ رکن ممالک کے درمیان تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں یہ چوٹی کانفرنس میں اہم کردار ادا کرے گی۔ کارگذار معتمد خارجہ نیپال شنکر داس بیراگی نے کہا کہ مستحکم وابستگی اور فیصلہ کن کارروائیاں سارک کے آزادانہ تجارت معاہدہ پر موثر عمل آوری کے لئے ضروری ہیں۔