خاتون سے جنسی خواہشات کی تکمیل کا آڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل
حیدرآباد۔/11ستمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ اسمبلی کی تحلیل کے بعد قبل از وقت انتخابات کی سرگرمیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ کے سی آر نے ٹی آر ایس کے 105 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کئے جانے کے بعد ٹی آر ایس پارٹی میں ناراگیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ ٹی آر ایس پارٹی میں کے سی آر کے خلاف ناراضگیاں اور غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ٹی آر ایس پارٹی سے مستعفی ہوکر کئی ایک قائدین دوسری پارٹیوں میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔ بعض قائدین کو امیدوار نامزد نہ کئے جانے پر ایک دوسرے پر کیچڑ اچھال رہے ہیں۔ ایسے ہی ایک تازہ ترین واقعہ میں سابق ڈپٹی چیف منسٹر ٹی راجیا کا ایک ایسا آڈیو منظر عام پر آیا ہے جس میں انہیں ایک خاتون کے ساتھ جنسی گفتگو کرتے ہوئے سناگیا۔ سوشیل میڈیا پر وائرل ہوئے اس آڈیو میں راجیا مبینہ طور پر ایک خاتون سے جنسی خواہش کی تکمیل کا مطالبہ کررہے تھے۔ دوسری جانب مذکورہ خاتون بھی ٹی راجیا کی باتوں سے محظوظ ہوتے ہوئے لطف اندوز ہورہی تھی۔ تاہم سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ ٹی راجیا ایک دلت قائد ہیں اس لئے انہیں غیر ضروری پھنسایا جارہا ہے۔ اور اس سازش کے پیچھے ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری کا ہاتھ مانا جارہا ہے کیونکہ اسٹیشن گھن پور حلقہ اسمبلی سے ٹی راجیہ کے بجائے کڈیم سری ہری کی دختر کو نامزد کئے جانے کیلئے کافی ایڑی چوٹی کا زور لگارہے ہیں۔ آخر کار ان کی امیدوں پر پانی پھر گیا۔ چیف منسٹر نے اس حلقہ سے ٹی راجیہ کے نام کا اعلان کردیا ہے۔ جس سے کڈیم سری ہری کے حامیوں میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہمیشہ سے کڈیم سری ہری اور راجیا کے درمیان آپسی اختلافات اور تنازعات پیش آتے رہے ہیں اور یہ دونوں اپنے حامیوں کے ساتھ پولیس اسٹیشن میں ایک دوسرے کے خلاف شکایتیں بھی درج کراتے رہے ہیں۔ راجیا کو ایسے ہی ایک تنازعہ کی وجہ سے ڈپٹی چیف منسٹر کی کرسی سے ہٹاکر انہیں رکن اسمبلی تک محدود کردیا اور بعد ازاں کڈیم سری ہری کو پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفی دلاکر ڈپٹی چیف منسٹر بنایا اور پانچ کروڑ کے صرفہ سے کڈیم سری ہری کیلئے اپارٹمنٹ تعمیر کروایا۔ دریں اثناء اپوزیشن جماعتوں نے ٹی راجیا کے خلاف کارروائی کرنے کا چیف منسٹر سے مطالبہ کیا اور عدم کارروائی کی صورت میں احتجاجی دھرنے کا اشارہ دیا ہے۔