حیدرآباد 26 مئی ( سیاست نیوز) سی آئی ڈی نے آج سابق صدرنشین وقف بورڈ مسٹر غلام افضل بیابانی المعروف خسرو پاشاہ اور دیگر وقف بورڈ ملازمین کے خلاف 4 ایف آئی آر جاری کرکے مجرمانہ اعتماد شکنی سازش کے مقدمات درج کئے ۔ مسٹر سید عمر جلیل اسپیشل سکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود نے گزشتہ یوم اے پی ویجلنس کمشنر سے موصولہ رپورٹ پر کارروائی کرکے وقف کمشنریٹ کے مرزا حسن علی بیگ کو تحقیقات کرنے کی ہدایت دی تھی اور تحقیقاتی رپورٹ موصول ہونے پر انھوں نے سی آئی ڈی سے 4 علحدہ شکایتیں درج کروائیں جس میں وقف جائیدادوں کو لیز پر دینے کیلئے مبینہ طورپر سرکاری عہدہ کا بیجا استعمال کیا اور اس کے عوض مالی منفعت حاصل کی ۔سی آئی ڈی نے بتایاکہ سابق صدرنشین وقف بورڈ غلام افضل بیابانی المعروف خسرو پاشاہ ، سابق چیف ایکزیکٹیو آفیسر وقف بورڈ مسٹر حبیب الدین احمد اور وہاں کے سینئر اسسٹنٹ محمد شمس الدین نے درگاہ حضرت اسحق مدنی اولیا واقع وشاکھاپٹنم کی موقوفہ جائیداد کو ذاتی فائدہ کیلئے وقف ایکٹ کی خلاف ورزی کرکے بورڈ کو بھاری نقصان پہنچایا اور اس کے عوض طلائی زیورات و رقومات بھی حاصل کی۔ بتایا جاتا ہے کہ سابق صدرنشین اور دیگر ملازمین نے ضلع کرنول کے پوٹالہ مسجد سروے نمبر 19 کی موقوفہ جائیداد کو نلندہ ایجوکیشنل سوسائٹی کو لیز (پٹہ) پر دینے مبینہ طورپر بھاری رقومات حاصل کئے۔ اسی طرح آشیانہ کٹل منڈی کی موقوفہ جائیداد کو ایک اسلامک ریسرچ سنٹر کو لیز پر دینے مبینہ طورپر بھاری رقومات حاصل کئے
جبکہ ضلع رنگاریڈی مدینہ گوڑہ میاں پور کے سروے نمبر 214 کے مسلم قبرستان کی اراضی کو شیخ عبدالرفیع نامی شخص کو ہر ماہ 5,000 روپئے کے عوض کرایہ پر دیا گیا اور اس کیلئے سابق سی ای او مسٹر حبیب الدین احمد اور محمد شمس الدین نے 30 لاکھ روپئے حاصل کئے ۔سینئر ایگزیکٹیو آفیسر سی آئی ڈی مسٹر کے اشوک چکرورتی نے بتایا کہ محکمہ اقلیتی بہبود کے اسپیشل سکریٹری کی جانب سے شکایتیں موصول ہونے پر مذکورہ افراد کے خلاف تعزیرات ہند کے دفعہ 406 (مجرمانہ اعتماد شکنی) اور 120(B) (مجرمانہ سازش) کے تحت 4 مقدمات درج کئے گئے ہیںاور اس کیس کی تحقیقات