یوپی میں بی جے پی کے گڑھ گورکھپور اور پھولپور میں ایس پی کا پرچم لہرایا۔ بہار کی ارریا اور جھان آباد سیٹ پر آر جے ڈی کا جول۔بھبھوا بی جے پی کے حصہ میں
لکھنو/پٹنہ۔اترپردیش کے ضمنی انتخابات میں سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھیلیش یادو اور بی ایس پی صدر مایاوتی کی جوڑی حکمراں بی جے پی پر بھاری پڑگئی ہے ۔ جہاں وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ اپنی گڑھ مانی جانے والی گورکھپور سیٹ کو بھی نہیں بچا پائے ۔ وہیں نائب وزیر اعلی اترپردیش کیشو پرساد موریہ کی پھولپور سیٹ بھی بی جے پی سے چھین گئی ہے۔ دونوں سیٹوں پر سماج وادی پارٹی نے کامیابی حاصل کی ہے۔ اترپردیش کی گورکھپور سیٹ پر سماج وادی پارٹی کے امیدوار پرون نشا نے 21ہزار سے زائد ووٹوں سے بی جے پی امیدوار کو شکست دی۔
ادھر پھولپور میں بھی سماج وادی پارٹی کے امیدوار ناگیندر سنگھ پٹیل نے بی جے پی کے امیدوار کو59613ووٹوں کے بڑے فرق سے ہرادیا ہے۔ یوپی کی ان دونوں نشستوں پر بی جے پی کے ساتھ ساتھ وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ کا وقار داؤپر لگا ہوا تھا کیونکہ وزیراعلی یوگی ادتیہ ناتھ تقریبا بیس سالوں تک گورکھپور سے لگاتار کامیاب ہوتے رہے ہیں اور اس سیٹ پر بی جے پی کی جیت تقریبا طے مانی جارہی تھی۔اترپردیش میں گورکھپور لوک سبھاسیٹ کے ضمنی انتخابات میں ایس پی کے پروین نشد نے اپنے نزدیکی حریف بی جے پی کے اوپیندر شکل کو 21961ووٹوں سے ہرادیا ۔
ضمنی انتخابات میں ایس پی کو458437ووٹ ملے جبکہ بی جے پی کو434476ووٹ حاصل ہوئے ۔ کانگریس امیدوار ڈاکٹر سربیتا کریم 18844ووٹوں کیساتھ تیسر ے مقا م پر رہیں۔ وزیر اعلیی یوگی ادتیہ ناتھ یہاں سے مسلسل پانچ مرتبہ رکن پارلیمنٹ رہے اور ان کو وزیر اعلی بنائے جانے پر خالی ہوئی گورکھپور سیٹ پر ضمنی انتخاب کرایاگیا۔ واضح رہے کہ گورکھپور سیٹ پر دس بار گورکشہ پیٹھ کے مالک انتخابات جیت چکے ہیں۔سال1967میں مہنت دگوجے ناتھ نے کامیابی حاصل کی تھی۔ ان کے بعد1971میںیہا ں ضمنی الیکشن ہوا اور مہنت اوید ناتھ کامیاب ہوئے۔
اس کے بعد1989اور1991کے علاوہ1996میں بھی مہنت اوید ناتھ کامیاب ہوئے۔ان کے بعد1998میںیوگی ادتیہ ناتھ نے پہلی بار الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی اور وہ 2014تک مسلسل کامیاب ہوتے رہے۔ اسی طرح ارریا لوک سبھا سیٹ پر آر جے ڈی نے اپنا قبضہ برقررر رکھا ہے۔ آر جے ڈی امیدوار محمد سرفراز عام نے بھارتیہ جنتا پارٹی امیدوار اور اپنے قرینی حریف پردیب کمار سنگھ کو پچاس ہمار سے بھی زیادہ ووٹوں سے شکست دے دی۔
اسی طرح انہو ں نے اپنے والد محمد تسلیم الدین کے سیٹ پر اپنا قبضہ برقرار رکھا۔ واضح رہے کہ آر جے ڈی کے سرکردہ لیڈر محمد تسلیم الدین کے انتقال کے بعد یہ سیٹ خالی ہوئی تھی۔دوسری طرف جہان آباد حلقہسے اصل اپوزیشن پارٹی راشٹرایہ جنتا دل کے امیدوار کمار کرن موہن عرف سدے یادو اور بھبھوا حلقہ سے حکمران جماعت بی جے پی امیدوار رنکی رانی منتخب قراردی گئی