زیورات خواتین کی کمزوری

خواتین اور زیورات ایک دوسرے کیلئے ہمیشہ سے لازم و ملزوم ہیں ۔ زیور کے بغیر خواتین ادھوری سی لگتی ہیں ۔ لڑکیوں کی پیدائش کے بعد گھر کی بزرگ خواتین میں اس کے زیور کو لیکر فکر لاحق رہتی ہے اور وہ اس کے ہاتھ میں ایک چوڑی نما کالا ڈورا باندھ دیتی ہیں اور پھر چند ماہ بعد یہ ڈوری چوڑیوں میں تبدیل کردی جاتی ہے ‘ بعد میں ان کے کان چھیدواکر اس میں چاندی کی بالیاں ڈلوا دی جاتی ہیں اور اس کے ساتھ ہی زیورات پہننے کا آغاز ہوجاتا ہے ۔ یہ زیورات آنکھوں کے علاوہ تقریباً جسم کے ہر حصے پر پہنے جاتے ہیں اور زیورات مختلف اسٹائل اور ڈیزائنوں میں دستیاب ہوتے ہیں ۔
گلے کے زیورات :گلے کے زیورات میں مختلف انداز کے زیورات وقت اور فیشن کے ساتھ ساتھ بدل رہے ہیں ۔ ویسے عام طور سے یہ زیورات سونے کے ہی پہنے جاتے ہیں لیکن خواتین رنگ یعنی کپڑوں کے رنگ سے میچ کر کے یا بعض اوقات کپڑے پر بنے ہوئے سلمیٰ ستارے کے کام سے میچ کر کے بھی زیور استعمال کئے جاتے ہیں ۔ گلے کے زیور گلوبند‘ چندن ہار ‘ سات لڑا‘ چمپاکلی وغیرہ سونے کے بنائے جاتے ہیں ۔ ان کے علاوہ کچھ مخصوص تہذیبوں کے مخصوص زیورات بھی گلے میں پہنے جاتے ہیں ۔ آج کل لڑکیاں گلے میں چھوٹے چھوٹے لاکٹ اور زنجیر استعمال کرتی ہیں جو خوبصورتی کے ساتھ نفاست کا تاثر بھی دیتی ہے ۔