زوجین کے حقوق کی ادائیگی خوشگوار زندگی کی علامت

باگل کوٹ میں اجتماع برائے خواتین، ڈاکٹر رضوانہ زرین اور دیگر عالمات کا خطاب

باگل کوٹ ۔/24 فبروری (ذریعہ میل) مرکزی تنظیم اہل سنت والجماعت کے زیر اہتمام انجمن ہائی اسکول گراؤنڈنو نگر باگل کوٹ کرناکٹ میں منعقدہ ایک روزہ تربیتی اجتماع برائے خواتین کے اجلاس اول سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مفتیہ رضوانہ زرین پرنسپل وشیخ الحدیث جامعۃ المؤمنات نے کہا کہ عورت نصف انسانیت ہے ،معاشرہ کی بگاڑ وسدھار میں عورت کے کردار کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے، اللہ تعالیٰ نے حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد کے ادا کرنے کی بھی تلقین فرمائی ان ہی حقوق میں سے حقوق الزوجین یعنی میاں بیوی کے آپس میں حقوق ہیں۔ حدیث پاک میںآتا ہے ایک آدمی نے اللہ کے رسول ﷺ سے سوال کے ایک مرد پر اس کی بیوی کے کیا حقوق ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا تم جو کھاؤ اسے کھلاؤ تم جو پہنو اسے بھی پہناؤ اوراسکے چہرہ پر مت مارو اور اسکو رسوا وذلیل نہ کریں، اسی طرح آدمی کے بھی بیوی پر حقوق ہیں کہ وہ بے پردہ کسی غیر کے سامنے نہ نکلے جس کو شوہر ناپسند کرتاہے انہیں بغیر اجازت شوہر کے گھر میں نہ آنے دیں،اوراسکی اجازت کے بغیر نفل روزہ نہ رکھیں، اوراسکے بغیر اجازت گھر سے باہر نہ نکلیں ۔ محترمہ نے کہا کہ ازدواجی زندگی گذارنے میں کبھی اونچ نیچ ہوتی ہے تو ایسے وقت میں صبر کے دامن کو تھامے رکھیں،جو بندہ اپنی بیوی کی غلطیوں پر صبر کرتا ہے اسے صبر ایوبی کے برابر صبر ملتا ہے ، اور جو بیوی اپنے شوہر کی بدمزاجی پر صبر کرتی ہے اسے حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا کے صبر کے برابر اجر ملتا ہے ، زوجین کو چاہیئے کہ آپسی حقوق کو ادا کریں ۔ان دونوں کے معمولی سی لغزش کی وجہ سے ان کی اولاد پر اثر پڑتا ہے۔زوجین کے حقوق کی ادائیگی خوشگوار زندگی کی علامت ہے۔اجتماع کا آغاز طالبات جامعہ فاطمۃ الزہرہ للبنات کی قرأت ونعت شریف سے ہوا، نظامت کے فرائض ڈاکٹر مفتیہ شفقت فاطمہ صدر معلمہ جامعہ فاطمہ الزہرہ للبنات نے انجام دئیے، اس اجتماع کی سرپرستی حضرت العلامہ سید محمد تنویر ہاشمی ، صدارت محترمہ سید حبیبہ بانونے کی۔ مفتی محمد علی قاضی نے طلاق ثلاثہ کے عنوان پر پس پردہ خطاب کیا۔ڈاکٹر مفتیہ ناظمہ عزیز صدر مفتیہ وشیخ الفقہ جامعۃ المؤمنات نے کہاکہ ماں کی آغوش بچے کی پہلی درسگاہ ہوتی ہے ۔ماں اگر دینی تعلیم کے زیورسے آراستہ ہوتو اپنی اولاد کی پرورش عین سنت کے مطابق کرسکتی ہے اوراسکے لئے خواتین کو علم دین حاصل کرنا ہوگا حضور ﷺ نے فرمایا علم دین کا حاصل کرنا ہر مسلمان مرد وعورت پر واجب ہے ۔عورت مختلف روپ میں ماحول کو سنوار سکتی ہے ، اگر وہ ماں ہے تو اپنی اولاد کیلئے جنت ہوتی ہے ، اگر وہ بیٹی ہوتو رحمت ہوتی ہے، اور اگر بہن ہوتو بخشش کا ذریعہ ہوتی ہے ۔ مگر عصر حاضر میں مسلم خواتین اپنی اولاد کی پرورش مغربی تہذیب کے مطابق کر رہی ہیں، جبکہ حضور ﷺ نے فرمایا جو شخص جس قوم کی مشابہت کرتا ہے وہ انہیں میں اٹھایا جائیگا ۔ عورت گھر کو چاہے تو جنت کا نمونہ بناسکتی ہے اور چاہے تو جہنم۔ ڈاکٹر مفتیہ سیدہ غوثیہ شاہد ، ڈاکٹر مفتیہ سمیرہ خاتون عقائدہ صحیحہ وعقائد باطلہ پر عملی مذاکرہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اعمال صالحہ کے ساتھ ساتھ عقائد صحیحہ کی بھی درستگی بہت ضروری ہے ،اعمال اس وقت صحیح ہوتے ہیں جب عقائد درست ہوں۔ا س کے علاوہ جامعہ فاطمۃ الزہرہ للبنات کی معلمات، طالبات رابعہ ،صالعہ، نازنین ،فہینہ،ام ہانی، عائشہ،آسیہ فاطمہ نے خطاب کئے۔ اس موقع پر مرکزی تنظیم اہل سنت والجماعت کے منتظمین پس پردہ انتظامات کو انجام دئے۔ 25؍ فبروری بروز اتوار کو اس اجتماع کا اجلاس برائے مرد حضرات مقرر ہے۔