حیدرآباد 22 مارچ (سیاست نیوز) نقد رقم کے بٹوارے کے تنازعہ پر زندہ جلا دیئے جانے والی مزدور خاتون دوران علاج آج فوت ہوگی۔ انسپکٹر بیگم بازار مسٹر جی سریدھر کی بموجب 35 سالہ دیا چودھری ساکن پاردی واڑہ کو اس کے دو ساتھیوں نے زندہ جلا دیا تھا۔ پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں یہ معلوم ہوا ہے کہ مقتولہ پیشہ سے مزدور تھی اور وہ انٹیرئیر ڈیکوریشن میں استعمال کئے جانے والے پلاسٹو فارس کا کام رمیش اور راجو کے ساتھ کرتی تھی ۔ 17 مارچ کو انہیں کام کی تکمیل پر 2000 روپئے حاصل ہوئے تھے اور رقم کے بٹوارے پر رمیش‘ راجو اور دیا کے درمیان تنازعہ ہوا تھا جسکے سبب دیا کو بھیم راو واڑہ علاقہ میں پٹرول ڈال کر زندہ جلا دیا گیا تھا۔ اس واقعہ میں مزدور خاتون انتہائی طور پر جھلس گئی تھی اور اسے کل دواخانے عثمانیہ میں شریک کیا گیا تھا جہاں پر وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکی ۔ بیگم بازار پولیس نے دونوں افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے ان کی تلاش شروع کردی۔ نعش کو دواخانہ عثمانیہ میں بعد پوسٹ مارٹم ورثاء کے حوالے کردیا ۔