کراچی ۔13 جون (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے چیئرمین شہریار خان نے وضاحت کی ہے کہ زمبابوے کے ساتھ رقم کی ادائیگی کا معاہدہ طے پایا تھا لیکن انہوں نے مہمان ٹیم کو دورہ پاکستان کے لئے رشوت دینے کے الزامات کو بکواس قرار دیا۔واضح رہے کہ 2009 میں سری لنکائی ٹیم پر دہشت گرد حملے کے بعد زمبابوے کی ٹیم 6 سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان کا دورہ کرنے والی پہلی ٹسٹ ٹیم ہے لیکن اس کے ساتھ افواہیں گردش کرنے لگیں کہ زمبابوے کے کھلاڑیوں کو دورے کے لئے رضامند کرنے کے لئے فی کھلاڑی ساڑھے 12 ہزار ڈالرس رقم دی گئی۔یہ خبر پہلی مرتبہ اس وقت منظر عام پر آئی تھی جب ٹیم نے زمبابوے کی حکومت کی کھیلوں کی کمیٹی کی دورہ پاکستان نہ کرنے کی تجویز نظرانداز کردی تھی۔مشہور کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق کھلاڑیوں کو دی جانے والی انفرادی رقم پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے زمبابوے بورڈ کو دورے سے قبل ادا کیے جانے والے 5 لاکھ ڈالرس کا حصہ تھی اور پی سی بی ابھی تک اس معاملے پر خاموش تھی تاہم اب چیئرمین پی سی بی نے تسلیم کیا کہ زمبابوے بورڈ سے ایک معاہدہ ہوا تھا۔شہریار خان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ محض ایک معاہدہ تھا لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہم پاکستان کا دورہ کرنے والی ہر ٹیم کو رقم کی ادائیگی کریں گے۔زمبابوے کی سیریز ایک بالکل الگ معاملہ تھا۔ ہم پاکستان کا دورہ کرنے پر زمبابوے کے بہت شکر گزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب ہم اگست میں وہاں کا جوابی دورہ کریں گے۔ اگلی سیریز دوطرفہ بنیادوں پر ہو گی۔ ہم نے جس ٹیم کی میزبانی کی اور اب وہ ہماری میزبانی کرے گی یہ انتہائی سیدھا معاملہ ہے۔