کراچی ۔26 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان سوپر لیگ(پی ایس ایل) کے تیسرے ایڈیشن کے فائنل میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے پشاور زلمی کو شکست دے کر دوسری مرتبہ پی ایس ایل کی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پی ایس ایل کے فائنل میں پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔اسلام آباد یونائیٹڈ کو ٹورنمنٹ میں شاندار بیٹنگ کررہے کامران اکمل کی وکٹ کیلئے زیادہ جدوجہد نہیں کرنی پڑی جبکہ دوسری کامیابی کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور سمیت پٹیل نے محمد حفیظ کو آؤٹ کر کے دوسری وکٹ حاصل کی۔مشکلات سے دوچار زلمی کی پریشانی اس وقت مزید بڑھ گئی جب شاداب خان کی گیند پر آندرے فلیچر وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں پویلین لوٹ گئے۔اس موقع پر کرس جورڈن کا ساتھ دینے لیام ڈاسن آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے 52 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم بحران سے باہر نکالا۔دونوں کھلاڑی وکٹ پر بالکل جمے نظر آ رہے تھے اور کرس جورڈن نے عماد بٹ کو ایک چھکا مار کر عزائم ظاہر کرنے کی کوشش کی لیکن اگلی گیند پر ایک اور بڑا شاٹ کھیلنے میں ناکامی پر وہ باؤنڈری پر کیچ ہوئے۔ زلمی کی بڑے اسکور کی امیدوں کو اس وقت دھکا لگا جب شاداب خان نے لگاتار دو گیندوں پر کپتان ڈیرن سیمی اور عمید آصف کو آؤٹ کردیا جہاں دونوں ہی کھلاڑی وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں آؤٹ قرار پائے۔مشکلات میں گری پشاور زلمی کے حق میں کوئی بھی چیز نہیں جا رہی تھی اور محمد سمیع نے 33 رنز بنانے والے لیام ڈاسن کی وکٹیں بکھیر کر زلمی کو آٹھواں نقصان پہنچایا جبکہ حسن علی کی اننگز بھی چھ رنز پر تمام ہوئی۔اس موقع پر ایسا محسوس ہوتا تھا کہ شاید پشاور زلمی انتہائی کم تر اسکور پر ڈھیر ہو جائیں گے لیکن اختتامی اوورز میں وہاب ریاض، یونائیٹڈ کے بولرز کے خلاف ڈٹ گئے اور 14 گیندوں پر 28 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو معقول اسکور فراہم کیا۔زلمی نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 148رنز بنا کر اسلام آباد یونائیٹڈ کو فتح کیلئے 149 رنز کا ہدف دیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال لاہور میں کھیلے گئے پی ایس ایل فائنل میں بھی زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف 148 رنز بنائے تھے لیکن گلیڈی ایٹرز 90 رنز پر ڈھیر ہو گئے تھے۔کپتان ڈیرن سیمی اپنے اہم ہتھیار حسن علی کو بولنگ پر آئے جنہوں نے اپنے ایک ہی اوور میں سمیت پٹیل اور کرس جورڈن کے ناقابل یقین کیچ کی بدولت شاداب خان کو آؤٹ کر کے میچ کو سنسنی خیز بنا دیا۔اس موقع پر پشاور زلمی کی میچ میں واپسی کی امیدیں روشن ہو گئی تھیں اور انہیں ایک اور کامیابی کا موقع اس وقت ملا جب آصف علی نے ایک اونچا شارٹ کھیلا لیکن کامران اکمل یہ کیچ تھامنے میں ناکام رہے۔یہ کیچ چھوڑنا میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا اور آصف علی نے لگاتار تین چھکے لگا کر اپنی ٹیم کی فتح کو یقینی بنا دیا۔فہیم اشرف نے اگلے اوور میں وہاب ریاض کو چھکا لگا کر اپنی ٹیم کی فتح کی مہر ثبت کردی اور اسلام آباد یونائیٹڈ نے چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔