یوپی میں امن و قانون سے کھلواڑ کا خطرناک رجحان : مایاوتی
لکھنو ۔ 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے بھی اترپردیش میں امن و قانون کی صورتحال پر سماج وادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو نے تبصروں کو دوہراتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ریاست میں ’’زعفرانی بریگیڈ‘‘ کو قانون شکنی کی آزادی دیدی گئی ہے۔ مایاوتی نے الزام عائد کیا کہ ریاست کے وسیع تر مفاد میں کام کرنے کے بجائے ریاستی بی جے پی حکومت بھی مرکزی حکومت کی طرح کام کررہی ہے اور سستی شہرت کے حصول کو زیادہ اہمیت دے رہی ہے۔ اکھیلیش نے گذشتہ روز ریمارک کیا تھا کہ ’’زعفرانی اسکارف‘‘ پوشوں کو اترپردیش میں پولیس والوں کی پٹائی کرنے اور پولیس اسٹیشنوں پر حملے کرنے کے لائسنس مل گئے ہیں۔ اس ریاست میں امن و قانون کے مختلف مسائل کے علاوہ دائیں بازو کے شدت پسند ہندوتوا کارکنوں کے ہاتھوں آگرہ میں پولیس ملازمین کی پٹائی کے واقعہ کے پس منظر میں ان دونوں قائدین نے یہ تبصرے کئے ہیں۔ مایاوتی نے اپنی پارٹی قائدین کے ایک اجلاس میں کہا کہ ’’ریاست میں زعفرانی بریگیڈ کو امن و قانون سے کھلواڑ کی آزادی دیدی گئی ہے۔ جس طرح ماضی کی (ایس پی) حکومت نے غنڈوں اور مافیا کو دی تھی‘‘۔ مایاوتی نے کہا کہ موجودہ حکومت میں ایک خطرناک رجحان ابھر رہا ہے جس میں بعض افراد امن و قانون سے کھلواڑ کرتے ہوئے ہیرو بننے کی کوشش کرنے لگے ہیں یہی صورتحال ماضی کی حکومت کے دوران تمام سطحوں پر دیکھی گئی تھی۔ ریاستی حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ مراعات سے محروم طبقات بالخصوص دلتوں اور پسماندہ طبقات، حکمراں جماعت کی پالیسی اور پروگراموں کے سبب خود کو خوفزدہ اور ہراساں محسوس کررہے ہیں۔ سابق ایس پی حکومت میں بھی ان طبقات کے حالات اس سے زیادہ مختلف نہیں ہے۔