بنگلورو ، 26 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) اولمپین او پی جائشا جو گزشتہ ہفتے ریو اولمپکس سے بخار اور اعضاء شکنی کی شکایت کے ساتھ وطن واپس ہوئیں، انھیں سوائن فلو (H1N1) کے ٹسٹ میں مثبت پائے جانے پر شریک دواخانہ کیا گیا ہے، جبکہ دو روز قبل ایک اور اتھلیٹ سدھا سنگھ اسی مرض سے دوچار پائی گئی تھیں۔ اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا ریجنل ڈائریکٹر شیام سندر نے یہاں نیوز ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کو بتایا کہ جائشا بخار اور اعضاء شکنی کے ساتھ بنگلورو پہنچیں، انھیں ابھی سائی (ایس اے آئی ) ڈاکٹروں کی اطلاع کے مطابق بنرگھٹہ کے فورٹیس ہاسپٹل میں شریک کرایا گیا ہے۔ جائشا نے ریو گیمز کے ویمنس میراتھن میں مسابقت کی تھی۔ سائی حکام کو سرکاری راجیو گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف چیسٹ ڈزیزس میں اُن کے خون کے نمونے حاصل کرنے کیلئے سمجھانے میں بڑی دقت پیش آئی۔ تاہم گزشتہ روز ریاستی محکمہ صحت کے حکام کی مداخلت پر وہ اپنے خون کا نمونہ دینے راضی ہوئیں۔ سندر نے بتایا کہ جائشا سیدھے اپنی آبائی ریاست کیرالا کو روانگی کی بجائے بنگلورو میں رک گئیں اور کل تک وہ خون کے نمونے لینے کیلئے ہیلت اور سائی سے وابستہ عہدہ داروں کیلئے دستیاب نہیں ہوئی تھیں۔ آخرکار اُن کا پتہ چلایا گیا اور اسٹیٹ ہیلت کے حکام نے انھیں مطمئن کیا۔ سندر نے کہا کہ خون کے نمونے راجیو گاندھی انسٹی ٹیوٹ کو جانچ کیلئے بھیجے گئے جس کے نتائج دستیاب ہونے پر جائشا H1N1 سے متاثر ہونے کا پتہ چلا ہے۔ جائشا کی علالت کی وجہ سے اُن کے اس الزام کی اسپورٹس منسٹری انکوائری میں کوئی پیشرفت نہیں ہوپائی ہے کہ میراتھن ایونٹ کے دوران ہندوستانی عہدیداروں کی جانب سے پانی یا انرجی ڈرنکس دستیاب نہیں کرائے گئے۔ جائشا نے ریو ایونٹ میں 89 ویں مقام پر اختتام کیا تھا اور فنیشنگ لائن عبور کرنے کے بعد وہ بدن میں پانی کی سخت کمی سے نقاہت و کمزوری کا شکار ہوگئی تھیں۔ سدھا سنگھ سوائن فلو کے ٹسٹ میں مثبت پائی جانے والی پہلی ریو اولمپین اتھلیٹ بنی تھیں اور 20 اگسٹ سے وہ شریک دواخانہ ہیں۔ریو گیمز سے قبل برازیل میں زیکا وائرس کے اندیشوں کا چرچا تھا۔