حیدرآباد ۔ یکم جولائی (سیاست نیوز) نوٹ برائے ووٹ اسکام میں ملوث تلگودیشم رکن اسمبلی مسٹر اے ریونت ریڈی کی چرلا پلی جیل سے رہائی کے دوران اچانک کشیدگی پیدا ہوگئی۔ تلگودیشم پارٹی سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کا ہجوم جیل کے روبرو پہونچ کر ریونت ریڈی کے استقبال کے لئے نعرہ بازی کررہا تھا کہ کشائی گوڑہ پولیس نے یہ اعلان کیاکہ جیل کے اطراف و اکناف علاقوں میں دفعہ 144 امتناعی احکامات نافذ ہیں اور اُنھیں وہاں سے منتشر ہونے کے لئے کہا۔ لیکن تلگودیشم کارکنوں نے پولیس عہدیداروں سے بحث و تکرار کی جس کے نتیجہ میں پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اُن پر ہلکا سا لاٹھی چارج کیا۔ جس کے بعد ہجوم وہاں سے منتشر ہوگیا۔ مسٹر ریونت ریڈی کی رہائی کے بعد اُنھیں ریالی کی شکل میں تلگودیشم پارٹی ہیڈکوارٹر این ٹی آر ٹرسٹ بھون پہنچایا گیا اور راستہ میں آتش بازی اور سامع نوازی کا سلسلہ جاری تھا۔ واضح رہے کہ کل ہائیکورٹ نے ریونت ریڈی اور دیگر دو ملزمین کی مشروط ضمانت منظور کرتے ہوئے اُنھیں حلقہ اسمبلی کوڑنگل کے باہر نہ جانے اور اپنا پاسپورٹ اینٹی کرپشن بیورو کے عہدیداروں کے حوالہ کرنے کی ہدایت دی تھی۔ آج ریونت ریڈی کے رشتہ داروں نے عدالت کی جانب سے متعین کی گئی پانچ لاکھ روپئے کی رقم اے سی بی کورٹ میں جمع کروائی جس کے بعد رہائی کے احکامات جاری کئے گئے۔ مسٹر ریونت ریڈی نے ریالی کے دوران تلوار لہراتے ہوئے پارٹی کارکنوں کے پرجوش خیرمقدم کیا جواب دیا۔