حیدرآباد۔3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ریوس سوئنگ کیلئے بال ٹمپرینگ یا گیند کو کسی اور قسم سے تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ یہ بولر کی ایک صلاحیت اور ہنر ہے جو وہ محنت سے حاصل کرسکتاہے۔آسٹریلیائی کھلاڑیوں کے بال ٹمپرینگ تنازعہ کے بعد ابھرتے نوجوان فاسٹ بولروں میں کئی شبہات جنم لے رہے ہیں۔ان خیالات کے اظہار حیدرآبادی کرکٹ کلب ای سی ڈی جی کے صدر و سینئر کوچ مسٹر نعیم نے کیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ ریوس سوئنگ اور ان سوئنگنگ یارکرس میں فرق ہے ۔ریورس سوئنگ کیلئے فیلڈرس اور بولرس گیند کی جانب کی چمک کو مسلسل برقرار رکھتے ہیں جس کی وجہ سے جب گیند 30 تا 35 اوورس پرانی ہوجاتی ہے تواس سے ریورس سوئنگ ملنا شروع ہوتا ہے اور بعض مقامات کی آب وہوا بھی ریورس سوئنگ کیلئے موزوں ہوتی ہے۔کوچ نے حیدرآباد کے علاوہ تمام نواجون ابھرتے فاسٹ بولروں کو مشورہ دیا کہ ریورس سوئنگ کو اپنا ہتھیار ضرور بنائیں لیکن اس کیلئے سخت محنت کے ساتھ اپنی صلاحتوں کو نکھاریں جوکہ قانونی طریقہ ہے اس کے برعکس بال ٹمپرینگ جیسی حرکتوں سے اپنا کرئیر برباد نہ کرلیں۔