بودھن /31 اگست ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) صدرنشین بلدیہ بودھن مسٹر اے ایلیا کی صدارت میں آج مجلس بلدیہ بودھن کے ماہانہ اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا ۔ اس اجلاس میں شریک کانگریس پارٹی کے فلور لیڈر محمد عابد سیٹھ نے بودھن شہر کی اہم سڑکوں پر سے ریت سے بھری لوڈ کی لاریوں کے گذرنے سے سڑکوں کو پہونچنے والے نقصانات کی طرف صدرنشین بلدیہ کی توجہ مبذول کرواتے ہوئے بتایا کہ ان کے بلدی حلقہ نمبر 33 میں شربتی کنال سے متصل سڑک ریت کی لاریاں اس راستے سے گذرنے کے باعث سڑک ناقابل استعمال ہوچکی ۔ بلدی حلقہ نمبر ایک کے رکن بلدیہ اطہر احمد نے بھاری بھرکم ریت کی لاریوں کی شہری علاقوں سے گذرنے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا اور پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھاری جرمانے عائد کرنے کا مطالبہ کیا ۔ صدرنشین بلدیہ نے اس ضمن میں پولیس سے اس معاملہ کو رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ۔ اس سال گنیش وسرجن کا مقام ہائی اسکول کے کنویں سے تبدیل کرتے ہوئے بلدی نالے میں وسرجن کرنے کا متفقہ طور پر کونسل نے فیصلہ کیا اور گنیش مورتیوں کی اونچائی زیادہ سے زیادہ پانچ فٹ تک محدود رکھنے کی گنیش منڈلیوں سے خواہش کی گئی ۔ سید رفیع الدین نے رئیس پیٹھ کی اہم سڑک پی ڈبلیو ڈی گیسٹ ہاوز تا کرنم کنٹہ چوراستہ تک سڑک پر موجود غیر مجاز حصوں کو برخواست کرتے ہوئے سڑک کوکشادہ کرنے کا مطالبہ کیا ۔ حبیب خان نے مسجد خواجہ اور جامع مسجد رئیس پیٹ کے قریب موجود خستہ سڑکوں کو درست کرنے کا مطالبہ کیا ۔ راما راجو نے شکر نگر میں گنیش وسرجن کی جگہ کا معائنہ کرنے کا صدرنشین بلدیہ سے خواہش کی ۔ آج کے اجلاس میں بلدی حلقہ نمبر 7 کے رکن بلدیہ نے شکرنگر چمن کو سابقہ صدر جمہوریہ ہند مرحوم ڈاکٹر اے پی جے ابوالکلام کے نام سے موسوم کرنے کی خواہش کی ۔ جس کو متفقہ طور پر منظوری دے دی گئی ۔ واضح ہوکہ شکرنگر چمن کے احیاء کے بلدیہ کی طرف سے منظوری عمل میں لائے جانے کے بعد موقر روزنامہ سیاست نے اس چمن کو ڈاکٹر اے پی جے ابوالکلام کے نام سے موسوم کرنے کی تجویز پیش کی تھی ۔ آج کے اجلاس میں ارکان بلدیہ دامودھر ریڈی ، شرف الدین ، ویرا سوامی ساوتری کے علاوہ دیگر نے بھی مباحث میں حصہ لیا ۔ آج کے ایجنڈے میں موجود 39 امور کو معمولی بحث کے بعد منظوری دے دی گئی ۔