ریاست میں جبری تبدیلی مذہب کو برداشت نہیں کیا جائیگا : ڈی جی پی

حیدرآباد 29 ڈسمبر (سیاست نیوز) ڈائرکٹر جنرل پولیس تلنگانہ مسٹر انوراگ شرما نے کہا کہ ریاست میں جبراً تبدیلی مذہب کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ تلنگانہ پولیس ہیڈ کوارٹرس میں سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کا انٹلی جنس عملہ پوری طرح سے چوکس ہے اور کسی قسم کی شر انگیزی کا بروقت پتہ لگانے موثر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ داعش کے نام پر گمراہ ہونے والے نوجوانوں کی نشاندہی کے بعد انکی والدین کی موجودگی میں کونسلنگ کی جارہی ہے اور انہیں آگاہ کیا جارہا ہے کہ کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر سخت کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ بنگلور میں ہوئے بم دھماکہ کے پیش نظر ریاست بالخصوص حیدرآباد و سائبرآباد میں پولیس چوکسی اختیار کی ہوئی ہے ۔ مسٹر انوراگ شرما نے تمام سال میں پیش آئے واقعات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں جرائم میں معمولی سے کمی ہوئی ہے اور لا اینڈ آرڈر مجموعی طور پر قابو میں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد ریاستی پولیس کو بین الاقوامی معیار پر پہنچانے اقدامات کئے جارہے ہیں جس میں حیدرآباد کو اسمارٹ اینڈ سیف سٹی میں تبدیل کرنے اولین ترجیح دی جارہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کروڑہا روپئے کے خرچ سے پولیس گاڑیاں ،عصری اسلحہ ، سی سی ٹی وی سرویلنس سسٹم قائم کئے جارہے ہیں ۔ مسٹر شرما نے بتایا کہ ریاست میں خواتین اور لڑکیوں کے تحفظ کیلئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں اور 24 گھنٹے خواتین کی مدد کیلئے خصوصی ہیلپ لائن 181 قائم کی گئی ۔ ریاست کے تمام پولیس اسٹیشن میں خواتین اور بچوں کیلئے خصوصی ڈیسک قائم کئے گئے جبکہ خواتین اور لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کی روک تھام کیلئے شی ٹیمس بھی تشکیل دی گئی ہے جو عوامی مقامات اور کالجس کے قریب متعین کئے جارہے ہیں تا کہ چھیڑ چھاڑ کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے ۔ ڈی جی پی نے بتایا کہ 2014 نومبر تک موصول کرائم ریکارڈس کے بموجب گذشتہ سال نومبر تک 0.41 فیصد کمی آئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ جاریہ سال نومبر تک جملہ 93, 392 مقدمات درج کئے گئے تھے جبکہ گذشتہ سال 93,780 مقدمات درج کئے گئے تھے ۔ مسٹر شرما نے بتایا کہ خواتین کے خلاف جرائم میںمجموعی طور پر کمی دیکھی گئی ہے جبکہ دست درازی واقعات میں 26.28 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ خواتین کو شکایت درج کرنے ترغیب دی جا رہی ہے ۔ ایس سی/ ایس ٹی افراد کے خلاف مقدمات میں اضافہ دیکھا گیا ۔ معاشی جرائم میں 6.47 کا اضافہ ہوا ہے جبکہ سائبر کرائم مقدمات دوگنے ہوگئے ہیں۔ ڈی جی پی نے بتایا کہ حادثات کی روک تھام کیلئے ٹریفک ونگ ہر ممکن کوشش کررہا ہے اور گذشتہ کی بہ نسبت جاریہ سال 4.86 فیصد حادثات میں کمی دیکھی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ خواتین کے خلاف جرائم کے واقعات پر بروقت کارروائی ،محکمہ پولیس میں سوشیل میڈیا کا استعمال اور گمشدہ بچوں کی بازیابی کیلئے ’آپریشن اسمئل‘قائم کیا گیا ہے اور عدالت میں زیر التوا مقدمات کی جلد از جلد سماعت کیلئے ویڈیو کانفرنس کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ مسٹر شرما نے کہا کہ ریاست کے بعض مقامات پر ماؤسٹ سرگرمیاں دیکھی گئی ہے لیکن قابل تشویش کی بات نہیں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ماؤسٹوں سے ریاست کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور گرے ہاونڈس کی طرز پر ضلع پولیس پارٹیوں کو تربیت دی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مخلوعہ پولیس جائیدادوں کا پتہ لگانے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس کی فہرست حکومت کو روانہ کی جائے گی تا کہ مخلوعہ جائیدادوں کو پُر کیا جاسکے ۔