کے سی آر کے طرز عمل سے زرعی شعبہ کو نقصان: وائی سی پی
کریم نگر۔/5اگسٹ، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ناکافی بارش کی وجہ سے متبادل آبپاشی کی سہولت کے نہ ہونے سے 10فیصد کسانوں نے کاشتکاری نہیں کی ہے۔ اور یہی صورتحال جاری رہنے پر شدید غذائی صورتحال پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔ وائی سی پی ریاستی جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر کے لکشمن سکریٹری اکاناپلی کمار نے کریم نگر پریس بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ کے سی آر کسانوں اور مزدوروں ، زرعی شعبہ کو نقصان پہنچائے جانے کا طرز عمل اختیار کئے ہوئے ہیں۔ 26دن سے میونسپل کارمیکا سنگھم دھرنا دے رہے ہیں لیکن حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے صرف حیدرآباد میں گریٹر حیدرآباد مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافہ کرتے ہوئے مابقی 9اضلاع کے مزدوروں کے ساتھ ناانصافی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے سخت تنقید کی، کسانوں کے قرض کی معافی کا اعلان اور وعدہ کرکے دوسری قسط دوسرے مرحلے کے فنڈ کی اجرائی نہیں کی جارہی ہے۔ خودکشی کرنے والے کسانوں کے خاندانوں کی حوصلہ افزائی نہیں کی جارہی۔ موسم بارش کے باوجود بارش بالکل نہیں ہورہی ہے جس کے باعث تالاب اور باؤلیاں خشک ہوچکے ہیں ، آبپاشی تو دور کی بات ہے پینے کے پانی کی قلت کا بھی اندیشہ پیدا ہوگیا ہے۔ ضلع کو خشک سالی سے متاثرہ قرار دیتے ہوئے حکومت سے امدادی اقدامات کی طرف توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا گاؤں ہمارا راج منصوبہ پروگرام کو بازو ڈال دیا گیا ہے اور مزید ایک پروگرام گرام جیوتی ( دیہات میں روشنی ) شروع کرتے ہوئے دیہی عوام کو پھر ایک بار بے وقوف بناتے ہوئے گمراہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی معاشی مالی موقف کا برا حال ہے، 26ہزار کروڑ منفی بجٹ ہے اس کی بھرپائی کے لئے سرکاری طور پر کوشش کی جارہی ہے۔ توٹہ پلی ریزروائر کو رد کرکے کسانوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حالات ایسے ہی رہے تو ریاستی حکومت کا خاتمہ یقینی ہے۔ اس پریس کانفرنس میں وائی سی پی قائد گنڈی شیام وغیرہ موجود تھے۔