ریاستی حکومت کی بدعنوانی کی نشاندہی کریں

محبوب نگر /30 نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) تلنگانہ کی ترقی کیلئے ریاستی حکومت جو فنڈز جاری کر رہی ہے اس میں مرکز کا بھی حصہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی وزیر برائے لیبر بنڈارو دتاتریہ نے ہفتہ کی شام مستقر محبوب نگر پر ضلع بی جے پی کے دفتر کی نوتعمیر شدہ عمارت کا افتتاح کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے بی جے پی کارکنوں کو مشورہ دیا کہ اگر ریاستی حکومت ترقیاتی کاموں میں بدعنوانیوں میں ملوث ہوتو اس کی نشاندہی کریں اور اس کے خلاف آواز اٹھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ بیڑی مزدوروں کے صحت کی حفاظت کیلئے مفت ویاکسن کی فراہمی مرکز کے زیر غور ہے ۔ انہوں نے ملک میں عدم رواداری کے مسئلہ پر اٹھائے گئے آوازوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صرف ہوا کھڑا کیا گیا ہے جس کی کوئی بنیاد نہیں ہے ۔ وزیر اعظم کے دامنشدانہ اقدامات کا بیرون ممالک جو خیرمقدم کیا جارہا ہے ۔ اس سے اپوزیشن بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر یہہوا کھڑا کر رہی ہے ۔ انہوں نے ریاستی حکومت کی ڈبل بیڈروم اسکیم کے تعلق سے کہا کہ اس میں 50 فیصد مرکز کا تعاون شامل ہے ۔ شہری ترقیاتی کاموں کیلئے ریاستی حکومت نے 300 کروڑ کا منصوبہ روانہ کیا تھا لیکن میں نے دباؤ بناتے ہوئے 416 کروڑ روپئے منظور کروائے ۔ محبوب نگر ضلع کے زیر تعمیر پروجکٹس کی تکمیل کیلئے 800 کروڑ درکار ہیں ۔ ریاستی حکومت اس کی عاجلانہ تکمیل کرتے تو 8 لاکھ ایکر کو سیراب کیا جاسکتا ہے ۔ کوڑنگل ، نارائن پیٹ لفٹ اریگیشن کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے 160 کروڑ کی رقم منظور کی ہے ۔ انہوں نے پیش قیاسی کی کہ 2019 کے انتخابات میں تلنگانہ میں بی جے پی طاقت کا مظاہرہ کرکے اقتدار پر آئے گی ۔ پروگرام میں بی جے پی قائد ناگم جناردھن ریڈیا نے کہا کہ ضلع مکمل قحط کی لپیٹ میں ہے ۔ کسانوں کے مسائل کیلئے بی جے پی کارکن کمربستہ ہوجائیں ۔ اس موقع پربی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری ٹی آچاریہ ، نائب صدر ناگوراؤ ناموجی ،ضلعی صدر رتن پانڈو ریڈی نے بتایا کہ نوتعمیر شدہ عمارت بی جے پی کارکنوں کے عطایات سے ہی تعمیر کی گئی ہے ۔ اس موقع پر مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے مرکزی وزیر کو یادداشتیں پیش کی اور مطالبہ کیا کہ محکمہ تعلیم میں کامن سرویس رول پر عمل کرتے ہوئے انکم ٹیکس کی حد 5 لاکھ تک بڑھایا جائے ۔