ریاستی اور مرکزی حکومتیں وعدوں پر عمل آوری میں ناکام

 

راماریڈی میں بابو جگجیون رام کے مجسمہ کی نقاب کشائی‘ محمد علی شبیر کا خطاب

کاماریڈی ۔11؍ فبروری( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مرکزی و ریاستی حکومتیں عوام سے کئے ہوئے وعدوں پر عمل کرنے میں ناکام ہوئی ہے جس کی وجہ سے عوام دونوں حکومتوں سے بے دخل کرنے کے لئے بے چین ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار قانون ساز کونسل کے اپوزیشن لیڈر آج کاماریڈی ضلع کے راما ریڈی میں آنجہانی بابو جگجیون رام کے مجسمہ کی نقاب کشائی کے بعد منعقدہ ایک بڑے جلسے سے مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ مسٹر شبیر علی نے کہا کہ بابو جگجیون رام اور اندرا گاندھی سے پاکستان کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے 9 سو سپاہیوں کو قید کیا تھا ۔ موجودہ حکومت کی ناکامی کی وجہ سے نریندر مودی بلند باگ دعوے کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہے ۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ علحدہ ریاست تلنگانہ تحریک کے دوران کے سی آر نے صرف بھرت رکھا تھا ۔ اور مرن بھرت کے موقع پر مرن بھرت سے دستبرداری کے لئے علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے لئے مرکز خواہش کرتے ہوئے اعلان کے لئے کانگریس قائدین سے عاجزی کی تھی ۔ کے سی آر نے اپنی سیاسی زندگی کاآغاز یوتھ کانگریس سے شروع کیا تھا ۔ اور انکاوجود ہی کانگریس سے ہے اور کانگریس کے خلاف بیان بازی کرنا سراسر غلط ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ کسانوں کوقرضہ جات کی معافی پالیسی بھی ناکام رہی ۔ اور آج تک بھی کسانوں کے قرضہ جات معاف نہیں ہوئے ۔ اور بینکوں سے چھٹکارا حاصل نہیں ہوا ۔ کانگریس اقتدار میں آنے کی صورت میں 2 لاکھ روپئے تک کے قرضہ جات ایک ہی وقت میں معاف کئے جائیں گے ۔ ڈواکرہ گروپ کے خواتین کو 5 لاکھ روپئے تک کے قرضہ جات معاف کرنے کا اور بیروزگار نوجوانوں کو 3 ہزار روپئے بیروزگار بھاتا دینے کا حکومت نے ریاست کا دیوالیہ نکال دیا ہے ۔ تقسیم کے موقع پر 7سو کروڑ روپئے سے ان کو حوالے کیا تھا ۔ لیکن آج 1.60 ہزار کروڑ روپئے کا خسارہ ہے ۔ حکومت کی غلط پالیسیوں سے عوام کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ڈبل بیڈ روم کے نام پر عوام کو ابھی تک گھر نہیں فراہم کیا گیا ۔ مسٹر محمد شبیر علی نے 12 فیصد تحفظات کی فراہمی میں ناکام ہونے کاذکر کرتے ہوئے کہاکہ انتخابات کے موقع پر مسلمانوں کو 12 فیصد اور ایس ٹی طبقے کو 10 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے انحراف کرلیا ۔ رکن اسمبلی یلاریڈی اے رویندر ریڈی کی جانب سے بابوجگجیون رام کے بارے میں کئے گئے اعتراض پر کہا کہ بابو جگجیون رام کی دختر میرا کماری ہے اور میرا کماری ہی لوک سبھا میں تلنگانہ کابل پاس کیا تھا ۔ اور تلنگانہ کا بل سوشیل کمار شنڈے نے پیش کیا تھا ۔ ان دونوں کا تعلق دلت طبقے سے ہیں ۔ ٹی آر ایس کے پاس دلت طبقے کی کوئی اہمیت نہیں ہے جس کی وجہ سے دلت کو چیف منسٹر نہیں بنایا ۔ اور نہ ہی تین ایکڑ اراضی فراہم کی ۔ حکومت کی ناکامیوں سے عوام نالاں ہیں اور انتخابات کی منتظر ہیں ۔ اور آئندہ منعقد شدنی انتخابات میں حکومت کو بے داخل کرے گی ۔ اس موقع پر یلاریڈی حلقے کے انچارج سوریندر نے اپنی تقریر میں کہاکہ رکن اسمبلی یلاریڈی کے حامیوں نے آج پروگرام کو ناکام بنانے کی کئی کوشش کی ۔ اور عوام کو کئی دھمکیاں بھی دی گئی تھی ۔ اس جلسے میں کانگریس قائدین جناراتھوڑ ‘ پرنات ریڈی ‘ سبھاش ریڈی کے علاوہ دیگر نے بھی مخاطب کیا ۔