لندن ۔26 جون (سیاست ڈاٹ کام ) کرکٹ کا کھیل برصغیر میں جنون کی حیثیت اختیار کرچکا ہے لیکن برازیل میں جاری ورلڈ کپ بھی جنوبی ایشیا میں رنگ جماچکا ہے۔ دونوں کھیلوں میں کوئی مماثلت نہیں البتہ کچھ بڑے نام مشترک ہیں۔ دنیا کے عظیم ترین بیٹسمینوں میں سے ایک ویوین رچرڈس کے بارے میں کم لوگ جانتے ہیں کہ وہ زبردست فٹ بالر بھی تھے۔ وہ دنیا کے واحد کرکٹر ہیں جنہوں نے فٹ بال ورلڈ کپ میں حصہ لیا۔ ویسٹ انڈیز کے سابق اسٹار نے 1974 میں اینٹیگا کی جانب سے کوالیفائنگ راونڈ میں شرکت کی۔ ان کے ہم وطن امپائر اسٹیو بکنر کرکٹ میں آنے سے قبل عالمی معیار کے فٹ بال ریفری تھے۔ انہوں نے ورلڈ کپ کوالیفائنگ میچز کی نگرانی بھی کی ہے۔
1966 میں انگلینڈ کو فٹ بال عالمی چیمپین بنانے والے کپتان بوبی مور نے کاونٹی کرکٹ میں بھی نام کمایا تھا۔ وہ اتنے اچھے کرکٹر تھے کہ اس وقت کے ماہرین کا خیال تھا وہ بین الاقوامی کرکٹ میں انگلینڈ کی نمائندگی ضرور کریں گے لیکن بوبی مور کی منزل کچھ اور تھی۔ اطالوی فٹ بال ٹیم کے معروف اسٹرائیکر کرسچیئن ویئری بچپن میں کرکٹر بننا چاہتے تھے۔ ان کی زندگی کے ابتدائی سال سڈنی میں گذرے۔ سابق آسٹریلیائی کپتان ایلن بارڈر ان کے پسندیدہ کرکٹر تھے۔ انہوں نے ورلڈ کپ میچز میں اٹلی کی جانب سے سب سے زیادہ 9 گول اسکور کئے ہیں۔ ان کے بارے میں ایلن بارڈر نے کہا تھا کہ اگر ویئری کے والد اگر دوبارہ اٹلی چلے جانے کا فیصلہ نہ کرتے تو ویئری ضرور ٹسٹ کرکٹر بن سکتے تھے۔ دوسری جانب آسٹریلیائی خواتین کرکٹ ٹیم کی اہم آل راونڈر الیزی پیری بھی کرکٹ اور فٹ بال ورلڈ کپ مقابلوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنے کا اعزاز رکھتی ہیں۔