ریاض۔21 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب کی شوریٰ کونسل کے ارکان کی اپیلوں کے بعد خواتین کی مدینہ منورہ میں روضۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم تک رسائی آسان بنانے کے لیے انجینیروں اور فن تعمیر کے ماہرین کی ٹیم نے اپنی مطالعاتی رپورٹ مکمل کر لی ہے۔ شوریٰ کونسل کی متعدد ارکان نے یہ شکایت کی تھی کہ خواتین کو روضۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لیے مردوں کے مقابلے میں بہت کم وقت اور جگہ دی جاتی ہے جبکہ مرد حضرات ہمہ وقت وہاں زیارت کے لیے جاسکتے ہیں۔ شوریٰ کی رکن وفا طبح کا کہنا تھا کہ خواتین کی رسائی کو باضابطہ بنانے کے لیے کوششوں سے انکار نہیں کیا جاسکتا لیکن ہمیں اس مسئلے سے نئے طریقے سے نمٹنا ہوگا۔یہ واضح ہے کہ موجودہ طریق کار مناسب یا مؤثر نہیں ہے۔ ایک اور خاتون رکن فاطمہ القرانی نے کہا کہ ’’خواتین کی اس جگہ پْرامن طریقے سے عبادت کے لیے بہت کوششیں کی گئی ہیں لیکن ان کے لیے مختص کی جانے والی جگہ اور وقت ناکافی ہے‘‘۔ خادم الحرمین الشریفین وقف پراجیکٹ میں شعبہ انجینئرنگ کے سربراہ عبدالحق العقبی نے بتایا ہے کہ ماہرین کی ایک ٹیم نے مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں جاکر اس بات کا جائزہ لیا ہے کہ اس معاملے میں اور کیا کچھ کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ’’روضۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر خواتین کی پورے سال حاضری کے لیے زیادہ جگہ مختص کرنے کے منصوبے پر کام کیا جارہا ہے اور اس ضمن میں ان کے تحفظ اور سلامتی کو ترجیح دی جارہی ہے‘‘۔ سعودی سوسائٹی برائے شہری امور کے ایک رکن انس بن صالح صرافی نے مدینہ منورہ میں حکام کو ایک تجویز پیش کی ہے۔اس میں روضۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم تک خواتین کی رسائی بہتر بنانے کے لیے سات مختلف انجینئرنگ منصوبے تجویز کیے گئے ہیں۔