روس کو ورلڈ کپ کی میزبانی سے محروم کرنے کی کوشش

لندن ۔ 28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) قطر کے بعد مغربی ممالک روس سے ورلڈ کپ فٹ بال کی میزبانی واپس لینے کے کوشاں ہیں۔ قطر کو اس اعزاز سے محروم کرنے میں ابھی انہیں کوئی کامیابی نہیں ملی ہے اب یہ تو وقت بتائے گا کہ تازہ مہم کا نتیجہ کیا نکلتا ہے۔ جرمنی کے بعد اب برطانیہ نے فیفا سے مطالبہ کیا ہیکہ روس سے ورلڈ کپ کی میزبانی واپس لے لی جائے۔ برطانیہ کے نائب وزیر اعظم نِک کلیگ کے بموجب یوکرین میں ملیشیائی طیارہ گرنے کے حوالے سے روس پر مزید پابندیوں کے باعث روس سے 2018 فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے حقوق واپس لے لئے جائیں۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یہ سوچا بھی نہیں جا سکتا کہ روس کو فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کرنی چاہیے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل فیفا کی گورننگ باڈی ایسے مطالبات کو رد کرچکی ہے۔ جرمنی کے چند سیاستدانوں کی جانب سے ایسے مطالبے کئے جانے پر فیفا نے کہا تھا کہ ورلڈ کپ کی میزبانی خوش آئند ہوگی۔ یاد رہے کہ مغربی ممالک روس کے حمایت یافتہ باغیوں پر ملائشیا کا جہاز مار گرانے کا الزام عائد کرتے ہیں۔ روس ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔ یورپی یونین نے روس پر مزید پابندیاں عائد کیں جس کے باعث 100 سے زیادہ افراد، کمپنیوں کے اثاثے منجمد اور ان پر سفری پابندیاں عائد ہو گئی ہیں۔ برطانوی نائب وزیر اعظم نے کہا کہ روس پر دباؤ ڈالنے کے لئے مختلف اقدامات کی ضرورت ہے لیکن ’ورلڈ کپ کی میزبانی کے حقوق واپس لے لئے جانا ایک اہم پابندی ہو گی۔ انہوں نے مزید کہاکہ اگر پوٹن کو کسی چیز کی فکر ہے تو وہ ہے اپنے رتبے کی۔ ہو سکتا ہیکہ ان پر اثر ہو اگر ان کو یاد دلایا جائے کہ وہ اپنا رتبہ برقرار نہیں رکھ سکتے جب تک وہ پوری دنیا کو نظر انداز کرتے رہیں گے۔ نِل کلیگ نے کہا کہ اگر فیفا ورلڈ کپ کا انعقاد روس میں ہونے دیا جاتا ہے تو دنیا کے رہنما نہایت کمزور نظر آئیں گے۔