روزہ بڑھاپے کو روکتا ہے

عفوان عاقل

بلا شبہ روزہ ایک مقدس عبادت ہے اوراس کا اجرو ثواب صرف پروردگار ہی دے سکتا ہے لیکن روزے سے  انسان کو ایسے حیرت انگیز طبی فواید بھی حاصل ہوتے ہیں جن کا عام لوگ تصور بھی نہیں کر سکتے۔ ماہرین کے بموجب  روزہ انسان کی ظاہری خوبصورتی، جلد کی تازگی، بالوں حتیٰ کہ ناخنوں کے لئے بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ نیوز چینل کے پروگرام ’’صباح العربیہ‘‘ میں بات کرتے ہوئے جلدی امور، انسداد بڑھاپا اور کاسمیٹک سرجری کے ماہر ڈاکٹر سعد الصقیر نے کہا کہ ایک ہفتے میں 16 گھنٹوں کا روزہ بڑھاپے کے اثرات کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے 1980ء میں کی گئی ایک تحقیق کا بھی حوالہ دیا اور بتایا آج تک اس تحقیق کو ایک سند کے طور پر مانا جاتا ہے۔زہریلے مواد سے نجات: روزے کے بغیر انسانی جسم کی طاقت اور توانائی نظام انہضام کی وجہ سے صرف ہوتی ہے لیکن  12 گھنٹے کے روزے کے بعد جسم کی توانائی نظام انہضام کی ہدایت پرکام نہیں کرتی۔ بارہ گھنٹے کے روزے کے بعد انسانی جسم میں موجود زہریلا مواد اور دیگر فاسد مادے ختم ہو جاتے ہیں اور روزہ کی وجہ سے جسم کو فاسد مادوں سے نجات ملتی ہے۔
بڑھاپا کا انسداد: ڈاکٹر صیقر نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ روزہ انسان کو کمزور کر دیتا ہے۔ روزہ رکھنے سے انسان بڑھاپے کو روکنے کی کامیاب کوشش کر رہا ہوتا ہے۔ روزے کی حالت میں انسانی جسم میں موجود ایسے ہارمونز حرکت میں آجاتے ہیں جو بڑھاپے کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔ روزے سے انسانی جلد مضبوط ہوتی اور اس میں جھریاں کم ہوتی ہیں۔ انہوں نے حدیث نبویﷺ کا بھی حوالہ دیا جس میں رسالت مآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’روزہ رکھو صحت پاؤ‘‘۔ ڈاکٹر صیقر کے بموجب  ہفتے میں 16 گھنٹے کے ایک روزے سے انسانی جسم کو حیرت انگیز طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہردن روزے کے طبی فوائد سامنے آ رہے ہیں۔ روزہ کینسر، امراض قلب اور شریانوں کی بیماریوں کے آگے بھی ڈھال ہے۔روزہ دار کے جسم میں کیا چیز زیادہ پھیلتی ہے: مذکورہ  پروگرام میں بات کرتے ہوئے جلد امور کے ماہر ڈاکٹر الصقیر نے کہا کہ انسانی جسم کولاجین (بے رنگ پروٹین جس میں زیادہ تر گلائی سین ، ہائیڈ راکسی پروٹین اور پرولین پائی جاتی ہے۔ جسم کی تمام اتصالی بافتوں میں خصوصاً جلد ، کری ہڈی اور جوڑ بندھن میں ہوتی ہے) اور الاسٹن کے پھیلاؤ کی ضرورت ہوتی ہے اور روزہ اس میں مدد دیتا ہے۔ انسانی جلد اور ناخنوں پربھی روزے کے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ناخن، سرکے بالوں کی نشونما اور ان کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے۔ انسانی چہرے کی رنگت پر مرتب ہونے والے اثرات ناخنوں پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔روزے کی حالت میں جسم ان ہارمونز کو پھیلاتا ہے جو جلد کی خوبصورتی اور ناخنوں کی چمک اوربالوں کی مضبوطی کا موجب بنتے ہیں۔ یہاں تک کہ روزہ انفیکشن بیکٹیریا کی روک تھام اور بڑھاپے کے خلاف مزاحمت کرتا ہے۔
احتیاطی تدابیر: ماہرین ماہ صیام کے لئے  روزہ داروں کو چند احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی بھی تجویز پیش کرتے ہیں کہ مریض اور حاملہ خواتین کو رمضان المبارک سے قبل اپنا طبی معائنہ کرا لینا چاہئے تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ آیا انہیں روزے کی حالت میں کون کون سے کام کرنا ہے کھانے پینے میں کس طرح کی احتیاط کی ضرورت ہے۔ دوسری تجویز عام روزہ داروں کے لئے ہے۔ روزے کی وجہ سے زیادہ بھوک اور پیاس انسان کو طبعی ضرورت سے زیادہ کھانے پینے پرمجبور کرسکتی ہے لیکن سحری اور افطاری میں کھانے پینے میں اعتدال کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ کھانا کھانے کے فوری بعد سونے کی عادت نہیں ڈلنی چاہئے بلکہ جسم کو خوراک ہضم کرنے کا کچھ موقع ضرور دینا چاہیے۔ متوازن خوراک کے ساتھ ساتھ کھانے میں سبزیوں کی مقدار بڑھا دینی چاہئے۔