کرناٹک ، مہاراشٹرا کی ٹولیوں سے چوکس رہنے شہریوں کو پولیس کا مشورہ ، سارقین کی تصاویر جاری
حیدرآباد ۔ 22 ۔ مئی (سیاست نیوز) ماہِ رمضان المبارک کا پہلا عشرہ اختتام کے قریب ہے اور پرانے شہر کے بازاروں میں تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔ ساؤتھ زون پولیس نے رمضان کے دوران شاپنگ کیلئے آنے والی عوام کے تحفظ کیلئے پولیس کی خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہے تاکہ انہیں جیب کتروں اور رہزنوں کی ٹولیوں سے بچا جاسکے۔ پولیس کو یہ اطلاع ہے کہ مہاراشٹرا اور کرناٹک سے تعلق رکھنے والی سارقین کی ٹولیاں پرانے شہر کے بازاروں میں خواتین کو نشانہ بناسکتی ہے ۔ چارمینار پولیس نے رمضان المبارک کے آغاز سے ہی عوام میں شعور بیداری کیلئے جیب کتروں کی ٹولیوں کی تصاویر اور ان کی تفصیلات بازاروں میں پوسٹرس، فلیکسی بورڈس اور لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ تشہیری مہم بھی شروع کردی جائے گی ۔ پولیس نے کرائم عملے کی 8 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہے اور انہیں مصروف ترین بازاروں میں گشت کرنے اور مشتبہ افراد پر نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ جیب کتروں اور سارقین کی ٹولیوں پر نظر رکھنے کیلئے پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں کا بھی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور پولیس اسٹیشن میں موجود منی کمانڈ کنٹرول سنٹر کے ذریعہ مشتبہ افراد پر نظر رکھی جائے گی ۔ پولیس نے عوام بالخصوص خواتین کو یہ مشورہ دیا ہے کہ وہ ماہِ رمضان میں شاپنگ کے دوران اپنے ہینڈ بیاگس اور پرس کا خاص خیال رکھیں کیونکہ توجہ ہٹاکر سرقہ کرنے والی ٹولیاں ہمیشہ سرگرم ہوتی ہیں۔ انسپکٹر چارمینار کے چندر شیکھر ریڈی نے بتایا کہ سادہ لباس میں ملبوس کرائم پارٹیوں کو پتھر گٹی ، لارڈ بازار ، پٹیل مارکٹ، مدینہ مارکٹ ، شہران مارکٹ اور اس کے اطراف و اکناف بازاروں میں متعین کردیا گیا ہے اور مشتبہ افراد پر نظر رکھتے ہوئے انہیں بروقت حراست میں لے لیا جائے گا۔ سابق میں مہاراشٹرا اور کرناٹک سے تعلق رکھنے والے جیب کتروں سارقین کی ٹولیاں جس میں خواتین بھی شامل ہیں، کو گرفتار کیا گیا ہے اور پولیس کو شبہ ہے کہ یہ ٹولیاں دوبارہ سرگرم ہیں اور خواتین کو نشانہ بناسکتی ہیں۔ رمضان کے مہینہ میں آخری 15 دن بازاروں میں شاپنگ کا ہجوم چوٹی کو پہنچ جاتا ہے اور پولیس نے اس مرتبہ کنٹرولنگ میں شدت پیدا کرتے ہوئے دیگر زونس سے آنے والے پولیس عملہ کو بھی ڈیوٹی پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پرانے شہر کے بازاروں میں خواتین اور لڑ کیوں سے چھیڑ چھاڑ پر نظر رکھنے کیلئے پولیس شی ٹیمس کا بھی استعمال کر رہی ہے اور چھیڑ چھاڑ میں ملوث پائے جانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔