رمضان المبارک میں گناہوں سے اجتناب کی ضرورت

جنگاؤں میں جلسہ عظمت قرآن سے مفتی محمود زبیرقاسمی کا خطاب
جنگاؤں 26 جون (پریس نوٹ) حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کا رمضان المبارک کی آمد سے قبل صحابہ کرامؓ کے سامنے ماہِ مقدس کی فضیلت، اعمال اور اہمیت کا بیان اس مقصد سے تھا کہ وہ اس کی قدر اور عظمت کے مطابق اس کا استقبال کرسکیں۔ صحابہ کرامؓ انبیائؑ کے بعد سب سے مقدس جماعت ہے۔ جگہ جگہ قرآن مجید میں اللہ رب العزت نے ان کے ایمان اور اعمال کو اُمت کے لئے معیار قرار دیا۔ ایسی برگزیدہ جماعت کو جب اس کی ضرورت ہے تو موجودہ زمانہ کے مسلمانوں کو تو اور زیادہ ہوگی کہ وہ اس مطلوبہ کیفیت اور جذبات کو اپنے اندر پیدا کرکے اس ماہِ مقدس کو گزاریں لیکن شومئی قسمت کہ آج اُمت اللہ کے احکام اور نبی ﷺ کے طریقہ کو ہلکا سمجھتی ہے۔ صحابہ کرامؓ سنت کو سنت سمجھ کر عمل کرتے تھے۔ تو آج اُمت سنت کو سنت سمجھ کر چھوڑ دیتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا مفتی محمود زبیر قاسمی سکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھراپردیش نے مکہ مسجد، جنگاؤں، ضلع ورنگل میں فضائل رمضان و عظمت قرآن کے جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ رمضان کا تعارف اللہ رب العزت نے اپنے کلام پاک قرآن مجید کے نزول کے مہینے کے ذریعہ فرمایا۔ اس مہینے کو قرآن مجید سے خاص نسبت اور تعلق ہے۔ جن لوگوں کو اللہ نے اپنی معرفت نصیب کی ان کے معمولات یہ ملتے ہیں کہ رمضان کا چاند دیکھنے کے بعد اپنا بستر لپیٹ دیتے اور پورا مہینہ اس کیفیت کے ساتھ گزرتا کہ وہ بستر پر نہ جاتے، پورے مہینہ میں کسی کا معمول 63 قرآن مجید کے ختم کرنے کا تھا تو کسی کا 70 مرتبہ اور آج بھی دنیا میں ایسے لوگ موجود ہیں جو اس مقدس ماہ میں روزانہ ایک قرآن مجید ختم کرتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ کم از کم تین قرآن پاک اس مقدس ماہ میں ختم کرے اور اس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ ہر نماز کے وقت 15 سطری قرآن کے 6 اوراق پڑھ لیا کرے۔ اُنھوں نے کہاکہ اس مقدس ماہ میں گناہوں سے اجتناب کی ضرورت ہے اور ہر وہ موقع پر اللہ سے مغفرت اور رضا کی دعا ہو۔ اس جلسہ کی صدارت مولانا عبدالحفیظ قاسمی جنگاؤں نے کی۔ جناب جمال شریف ایڈوکیٹ متولی مسجد نے استقبال کیا اور نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ اس موقع پر علاقہ کے علماء ، حفاظ کے علاوہ عوام کی بڑی تعداد جمع تھی۔ جلسہ کا اختتام مفتی محمود زبیر قاسمی کی دعا پر ہوا۔