سدی پیٹ۔ 27 اپریل (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سدی پیٹ فاؤنڈیشن کی جانب سے بروز جمعہ بوقت بعد نماز مغرب بمقام مسجد صوفیہ قادر پورہ ایک جلسہ کا انعقاد عمل میں آیا جس کو مہمان مقرر مولانا عبید الرحمن اطہر ندوی امام و خطیب مسجد ٹین پوش لال ٹیکری حیدرآباد نے مخاطب کرتے ہوئے حالات حاضرہ کے عنوان پر روشنی ڈالی اور کہا کہ مسلمانوں کے عمل اور اخلاق و اخلاص کے فقدان کی وجہ سے حالات ابتر سے ابتر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں جو اسلام پھیلا ہے، وہ جماعتوں سے پھیلا ہے، ایک تاجرین کی جماعت اور دوسرے اولیاء اللہ کی جماعت ہے، لیکن وہ اولیاء اللہ اور تاجروں کی صفات آج ہم لوگوں میں نہیں پائی جارہی ہے، سیاسی مسلمان قائدین کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بھی اپنے کردار کو درست کریں اور یہ سمجھیں کہ پہلے وہ مسلمان ہیں، بعد میں وہ سیاسی اور دوسرے عہدہ پر ہیں۔
مولانا نے کہا کہ اہل علم و دانشوران حضرات کو چاہئے کہ وہ بیجا رسومات اور لین دین والی شادیوں میں نہ جائیں، نیز ماہ رمضان المبارک کی قدر کریں۔ اس کیلئے ماں، بہنوں اور بھائیوں سے گذاریں جبکہ اپنی استعداد و استطاعت کے اعتبار سے رمضان سے قبل عید کی تیاری کیلئے خرید و فروخت کریں تاکہ ماہ رمضان خالص عبادات الہی میں گذرے اور اس طرح رمضان کو گذاریں کہ شاید یہ ہمارا آخری رمضان ہے۔ پتہ نہیں آنے والے رمضان ہم میں سے کس کو نصیب ہوتا ہے اور کس کو نصیب ہوتا ہے اور کس کو نصیب نہیں ہوتا ہیؤ جلسہ بعد نماز عشاء دیر تک جاری رہا۔ سامعین کی کثیر تعداد موجود تھی۔ اس جلسہ میں شہریان سدی پیٹ موجود تھے جن میں خاص طور سے قابل ذکر مفتی عبدالسلام قاسمی، محمد اسمعیل قاسمی، حافظ سید عبدالمجید فیضی، حافظ عبداللہ طیب قادری الطاف، محمد سعود اللہ قاسمی، صدر تنظیم المساجد محمد اعجاز حفیظ ، نائب صدر غوث محی الدین ملت اسلامیہ کے اعزازی صدر عبداللطیف، جمعیتہ الحفاظ کے صدر حافظ و قاری عبدالسمیع، اصلاح و معاشرہ کے امیر تبلیغی جماعت محمد مجیب الرحمن اور اس جلسہ کے روح رواں محمد علیم الدین (سجو) موجود تھے۔ جلسہ کے اختتام پر محترم محمد علیم الدین سجو نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور مہمان مقرر کا تمام حاضرین نے شکریہ ادا کرتے ہوئے مصافحہ کیا۔