رعایتوں کو معقول بنانے حکومت کا منصوبہ :ارون جیٹلی

نئی دہلی یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام )حکومت رعایتوں (سبسیڈیز )کو معقول بنائے گی تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ مستحقہ افراد ہی مستعفی ہوسکے ۔سبسیڈی بل اخراجات انتظامیہ کمیشن کے پیش نظر بڑی مہمات میں سے ایک ہے جس کا مقصد آئند دنوں میں سبسیڈیز کو معقول بنانا ہے ۔ مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے لوک سبھا کو اطلاع دی کہ حکومت ایک اخراجات انتظامی کمیشن تشکیل دینے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی خسارہ کو قابو میںرکھنے کی اہمیت کے پیش نظر حکومت بعض بڑی رعایتوں کو 2013-14 کے مرممہ تخمینوں میں جی ڈی پی کا 2.2 فیصد کردینا چاہتی ہے جو 2014-15 میں موازناتی تخمینوں کے بموجب 2.03 فیصد ہے ۔حکومت کے اقدامات / اصلاحات کی سرگرم پالیسی کے ذریعہ مالی خسارہ کوقابو میں کیا جاسکتا ہے ۔ سبسیڈی بل توقع ہے کہ بتدریج رعایت میںکمی کرے گا ۔ سبسیڈی کی سطح علی الترتیب 2015-16 اور 2016-17 میں 1.7 اور 1.6 فیصد رکھنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے وہ ایک ضمنی سوال کا تحریری جواب دے رہے تھے ۔ جیٹلی نے کہا کہ مالی خسارہ کی صورتحال جو حکومت کے اخراجات کی وجہ سے بے قابو ہوگئی تھی اور مالیہ کی وصولی میں کوئی اضافہ نہیںہورہا تھا جس کی وجہ سے ہندوستانی مصنوعات کو مسابقتی بنانے محصول اندازی معقول بنانے کی سخت ضرورت تھی تا کہ مصنوعات کی فروخت کی قابلیت میں اضافہ ہوسکے اور زیادہ مالیہ حاصل ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت واضح طور پر جانتی ہے کہ ٹیکسوں میںاضافہ سے گنجلک معیشت حاصل ہوتی ہے۔