چینائی۔/6نومبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) تمل سوپر اسٹار رجنی کانت کو بی جے پی نے اور کانگریس کا حالیہ دنوں ساتھ چھوڑنے والے جی کے واسن نے سیاست کی جانب ضرور راغب کیا ہوگا لیکن تملناڈو میں کانگریس کے نئے مقرر کردہ سربراہ ای وی کے ایس ایلانگون کا یہ احساس ہے کہ رجنی کانت کو سیاست میں داخلہ نہیں لینا چاہیئے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایلانگون نے کہا کہ یہ ان کا شخصی نظریہ ہے کہ رجنی کانت کو سیاست سے بالکل دور رہنا چاہیئے۔ ہر سیاسی پارٹی میں ان کے مداح موجود ہیں اور تملناڈو کے عوام ان کا بے حد احترام اور عزت کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ رجنی کانت نے 1996ء میں اس وقت کی تمل مہیلا کانگریس جسے واسن کے والد جی کے موپنار نے تشکیل دیا تھا، کی زبردست تائید کی تھی۔ رجنی کانت کو ایک محدود دائرے میں نہیں سمٹنا چاہیئے۔ ایلانگون نے البتہ یہ بات بھی کہی کہ ہندوستان کے تمام ایسے شہری بشمول رجنی کانت جو سیکولرازم پر ایقان رکھتے ہیں، ان کا کانگریس میں خیرمقدم کیا جائے گا۔ وہ چاہیں تو کانگریس میں شامل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ایک قومی سطح کی سیاسی پارٹی ہے اور سیکولرازم پر ایقان رکھنے والے اس کا حصہ ہیں۔ یہی نہیں بلکہ اس پارٹی کا ملک کی ترقی اور جمہوری اقدار پر عمل آوری میں بھی ایقان ہے۔ رجنی کانت کی تملناڈو میں بی جے پی نے اپنی جانب راغب کرنے کی بے حد کوشش کی تاکہ پارٹی کو استحکام حاصل ہوسکے۔ بی جے پی کی نظر دراصل تملناڈو میں 2016 میں منعقد شدنی اسمبلی انتخابات پر ہیں۔ بی جے پی تملناڈو میں اے آئی اے ڈی ایم کے اور ڈی ایم کے کا متبادل چاہتی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے لئے مہم چلائے جانے کے دوران رجنی کانت نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات بھی کی تھی۔