راہول کے خلاف دہلی میں سکھوں کا مظاہرہ

نئی دہلی۔/31جنوری، ( سیاست ڈاٹ کام ) سکھ برادری نے آج کانگریس نائب صدر راہول گاندھی کے خلاف ان کے اس بیان پر کہ 1984ء کے سکھ مخالف فسادات میں کانگریس ملوث نہیں تھی، زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ راہول گاندھی کی رہائش گاہ کے باہر انہوں نے پوسٹرس اور سیاہ پرچموں کے ساتھ نعرے بازی کی اور پولیس کے ساتھ اس وقت جھڑپیں بھی ہوئیں جب انہوں نے رکاوٹوں کو توڑنے کی کوشش کی ۔ دریں اثناء دہلی سکھ گردوارہ مینجمنٹ کمیٹی (DSGMC) منجیت سنگھ جی نے کہا کہ ہم راہول گاندھی سے ان افراد کے نام جاننا چاہتے ہیں جو سکھ مخالف فسادات میں ملوث تھے اور یہ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ ان کے خلاف کانگریس نے کیا کارروائی کی؟ سارا ملک جانتا ہے کہ سکھ مخالف فسادات میں کانگریس کا ہاتھ تھا لہذا اب وقت آگیا ہے کہ راہول گاندھی خاطیوں کا نام ظاہر کریں۔

یاد رہے کہ پیر کے روز ایک ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے راہول گاندھی نے یہ بھی کہا تھا کہ کانگریس نے فسادات پر قابو پانے کی کوشش کی تھی لیکن سکھ فسادات پر انہوں نے معذرت خواہی کا اظہار نہیں کیا۔ ان کاکہنا ہے کہ اُسوقت وہ ( راہول ) فسادات کا حصہ نہیں تھے کیونکہ اُسوقت وہ بہت چھوٹے تھے اور اسکول جایا کرتے تھے لیکن اُسوقت کی حکومت نے فسادات پر قابو پانے کی کوشش ضرور کی تھی۔ 31اکٹوبر 1984ء اُسوقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے اپنے ہی دو سکھ باڈی گارڈس کے ہاتھوں قتل کے بعد سکھ مخالف فسادات پھوٹ پڑے تھے جن میں تقریباً 3000 سکھوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا تھا۔