رانجی ٹروفی :کرناٹک کامیابی کا سلسلہ جاری رکھنے کوشاں

متواتر دو کامیابیوں سے حوصلے بلند ، بیٹسمین پرزیادہ انحصار ،آج دہلی سے اہم مقابلہ
ہبلی (کرناٹک)۔ 22 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) گروپ اے رانجی ٹروفی میں اڈیشہ کے خلاف متواتر دوسری کامیابی حاصل کرنے کے بعد دفاعی چمپین کرناٹک کا کل دہلی سے مقابلہ ہوگا جو اس وقت کامیابی کے جدول میں سرفہرست ہے۔ دفاعی چمپین کرناٹک کی پوری کوشش یہ ہوگی کہ اس میچ میں دہلی کو شکست دے کر سرفہرست مقام حاصل کیا جائے۔ اب تک 6 میچس میں کرناٹک میں 21 پوائنٹس حاصل کئے اور وہ چوتھے مقام پر ہے۔ اس نے دو میچس میں کامیابی حاصل کی اور 5 میچس ڈرا ہوئے۔ دہلی اس وقت جدول میں سرفہرست ہے جس میں 7 میچس میں 24 پوائنٹس حاصل کئے۔ اس نے 3 میچس میں کامیابی حاصل کی۔ کل کا یہ مقابلہ میزبان کرناٹک اگر جیت جائے تو وہ پوائنٹس کے ٹیبل میں سب سے اوپر پہنچ جائے گی۔ کرناٹک کی ٹیم اڈیشہ اور راجستھان کو شکست دینے کے بعد کافی پرُاعتماد ہے جبکہ دہلی کی ٹیم کے حوصلے کسی قدر پست ہوگئے ہیں۔ آخری مقابلے میں اسے آسام سے شکست ہوئی اور وہ 22 پوائنٹس کے ساتھ اس وقت تیسرے مقام پر ہے۔ کرناٹک کے کپتان ونئے کمار کا انحصار ٹیم کے سرکردہ بیٹسمین رابن اتھپا، مائنک اگروال اور کرون نیر پر ہے۔ توقع ہے کہ وہ اپنا بہتر مظاہرہ برقرار رکھیں گے۔ اتھپا نے راجستھان اور اڈیشہ کے خلاف دو متواتر سنچریاں بنائیں اور ان دونوں میچس میں کرناٹک کو کامیابی حاصل ہوئی۔ اگروال اور نیر بھی بہترین فام میں ہیں جنہوں نے اڈیشہ کے خلاف باالترتیب 78 اور 73 رنز بنائے۔ نیر اور اتھپا نے چوتھی وکٹ کیلئے 169 رنز کی پارٹنرشپ نبھاتے ہوئے اڈیشہ سے عملاً یہ میچ چھین لیا تھا۔

ان کی اس پارٹنرشپ کی وجہ سے میزبان ٹیم کو پہلی اننگز 168 رنز کی سبقت حاصل ہوئی تھی۔ منیش پانڈے کی واپسی سے کرناٹک کا مڈل آرڈر مزید مستحکم ہوگا۔ وہ سیدھے ہاتھ کی اُنگلی کے زخم سے پوری طرح صحتیاب ہوچکے ہیں۔ وہ گزشتہ دو میچس میں زخمی ہونے کی بناء حصہ نہیں لے پائے۔ منیش پانڈے کو اگر ٹیم میں شامل کیا جائے تو کرناٹک کا موقف مزید مستحکم ہوجائے گا۔ انہوں نے بنگلورو میں ودربھا کے خلاف 104 رنز بنائے تھے۔ بولنگ کے شعبہ میں کرناٹک کو اسٹرٹ بنّی کی کمی محسوس ہوگی جنہوں نے اڈیشہ ے خلاف دوسری اننگز میں 34 رنز کے عوض 4 وکٹس حاصل کئے تھے۔ دوسری طرف دہلی کا ایسے وقت مقابلہ ہورہا ہے جبکہ اسے آسام کے خلاف پہلی مرتبہ شکست اٹھانی پڑی۔ دہلی کی کوشش یہ ہوگی کہ ناکامی کے بعد کل ہونے والے اس میچ میں بہتر مظاہرہ کرتے ہوئے جدول میں اپنا سرفہرست مقام برقرار رکھے۔آسام نے جہاں دہلی کو شکست دی وہیں اس نے متواتر تین کامیابی حاصل کی ہیں۔