نئی دہلی 12 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام)پونزی اسکیمس کا مسئلہ چھوٹے سرمایہ کاروں کو مغربی بنگال میں کروڑ روپئے کی دھوکہ دہی کا ہے جو آج راجیہ سبھا میںاٹھایا گیا جس کے نتیجہ میں دو کٹر حریفوں سی پی آئی ایم اور ترنمول کانگریس کے درمیان جھڑپ ہوئی ۔ نان بینکنگ فینانس کمپنیوں کے مغربی بنگال میں گھانس پھونس کی طرح پھیل جانے کا مسئلہ وقفہ صفر کے دوران سی پی آئی ایم کے ریتا برتا بنرجی نے اٹھاتے ہوئے کہا کہ شاردا چٹ فنڈ اسکام میں 18 لاکھ افراد اپنی رقمیں کھوچکے ہیں۔ ایک تخمینہ کے بموجب 2500 کروڑ روپئے کا غبن کیا گیا اور 99 افراد شاردا اسکام میں اپنی رقمیں کھوچکنے کے بعد خودکشی کرچکے ہیں۔ 60 ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ رقم 135 پونزی اسکیم کے تحت حاصل کی گئی تھی۔ روز ویلی کمپنی نے ساڑھے تین سال میں 15 ہزار کروڑ روپئے جمع کئے تھے۔انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے ایک دھاوے کے نتیجہ میں کمپنی کے ایک ہی دفتر سے 295 کروڑ روپئے کی رقم ضبط کی گئی۔ شردھا اسکام میں لوٹی ہوئی رقم بنگلہ دیش کے دہشت گرد کیمپوں کو امداد کیلئے استعمال کی گئی ۔ انہوں نے الزام عائد شردھا چٹ فنڈ اسکام کے ملزمین نے مغربی بنگال کی چیف منسٹر کی مصوری کے شاہکار کروڑ روپیوں میں خریدے ۔ انہوں نے کہا کہ بنگال کے عوام اس کا منہ توڑ جواب دیں گے ۔ اس پر ترنمول کانگریس نے سخت رد عمل ظاہر کیا کہ اس کے قائد سکھیندو شیکھر رائے نے سوال کیا کہ اس مسئلہ کو اٹھانے کی کیسے اجازت دی گئی جبکہ سپریم کورٹ کی نگرانی میں سی بی آئی ہنوز تحقیقات میں مصروف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی نے اس اسکام کیلئے چیف منسٹر کو ذمہ دار قرار نہیں دیا ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صدر نشین کو چیف منسٹر کے بارے میں تبصرے ریکارڈس سے حذف کردینے چاہئے۔نائب صدر نشین پی جے کورین نے تیقن دیا کہ وہ ریکارڈس کا جائزہ لیں گے اور اگر کوئی نام لیا گیا ہو تو اس شخص کو یہاں آکر اپنا دفاع کرنا ہوگا۔