سماجوادی ارکان کا بطور احتجاج واک آوٹ ۔ نائب صدر نشین جناب حامد انصاری کی مداخلت
نئی دہلی 25 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) راجیہ سبھا میں آج سماجوادی پارٹی ارکان اور وزیر برقی پیوش گوئل کے مابین اتر پردیش میں گاووں کو برقی سربراہ کرنے کے مسئلہ پر تکرار ہوئی جبکہ سماجوادی پارٹی ارکان نے وزیر موصوف کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایوان سے واک آوٹ کردیا ۔ صدر نشین جناب حامد انصاری کو کئی مرتبہ اس معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے ایوان میں نظم بحال کرنے ارکان سے تعاون کی اپیل کرنی پڑی ۔ انہوں نے ارکان پر زور دیا کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں اور زبان کے استعمال میں احتیاط برتیں ۔ اس کے علاوہ وہ وقفہ سوالات پر اجارہ داری نہ بنائیں۔ وقفہ صفر کے دوران زبردست لفظی تکرار ہوئی جبکہ سماجوادی رکن نریش اگروال نے وزْر موصوف سے سوال کیا کہ وہ یہ واضح کریں کہ اتر پردیش میں کتنے گاوں ابھی بھی برقی سے محروم ہیں۔ مسٹر گوئل نے اپنے تحریری جواب میں کہا کہ اتر پردیش میں ابھی بھی 1,529 گاوں ایسے ہیں جہاں برقی نہیں ہے ۔ یہ تعداد یکم اپریل 2015 تک کی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 17 جولائی 2016 تک 1,356 گاووں میں برقی سربراہی کا کام مکمل ہوچکا ہے اور مابقی گاووں میں مئی 2018 سے قبل برقی سربراہی کو یقینی بنایا جائیگا ۔ مسٹر اگروال نے تاہم کہا کہ ڈاٹا کے اعتبار سے ریاست میں صرف 173 گاوں ایسے ہیں جہاں برقی نہیں ہے ۔ انہوں نے مرکزی وزیر کے ادعا کو غلط قرار دیا اور کہا کہ وہ ریاست کی سماجوادی پارٹی حکومت کو بدنام کر رہے ہیں۔ اس موقع پر مسٹر گوئل نے کہا کہ ایس پی رکن در اصل الیکٹریفیکیشن اور انٹینسیو الیکٹریفیکیشن کے ڈاٹا کو خلط ملط کر رہے ہیں اور جو اعداد و شمار انہوں نے ایوان میں پیش کئے ہیں وہ خود ریاستی حکومت کے پیش کردہ ہیں مرکزی حکومت کے نہیں۔ مرکز نے ریاستی حکومت کی جانب سے پیش کردہ ڈاٹا کو ہی قبول کیا ہے ۔ سماجوادی پارٹی کے ارکان نے اس جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ جو باتیں وزیر موصوف بتا رہے ہیں وہ درست نہیں ہیں۔ ان ارکان نے ایوان سے احتجاج کرتے ہوئے واک آوٹ کردیا ۔ جب سماجوادی پارٹی کے ارکان نے اصرار کیا کہ ان کے اس بیان کو ریکارڈ کیا جائے کہ وزیر موصوف غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں تو اس موقع پر جناب حامد انصاری نے کہا کہ وہ ایوان کے کام کاج کو زیادہ بہتر نہیں سمجھ سکتے ۔اس سارے عمل کے دوران جناب حامد انصاری کو کوئی مرتبہ درمیان میں مداخلت کرنی پڑی اور انہوںنے مسٹر اگروال کی جانب سے استعمال کردہ کچھ الفاظ پر اعتراض کیا ۔ اس طرح کے الفاظ کے استعمال پر مسٹر گوئل کے علاوہ مرکزی وزرا اوما بھارتی اور نتن گڈکری نے بھی اعتراض کیا ۔