نئی دہلی،29اگست (سیاست ڈاٹ کام) وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی صدارت میں ایک کل جماعتی وفد چار ستمبر کو کشیدگی کا شکار کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے وہاں جائے گا۔حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی گذشتہ ماہ تصادم میں ہلاکت کے بعد سے وادی میں ڈیڑھ ماہ سے زیادہ عرصہ سے حالات کشیدہ ہیں اور اس دوران تشدد کے واقعات میں تقریباً ستر افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔جموں و کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی ہفتہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات اور اتوار کو وزیر داخلہ کی صدارت میں ہوئی میٹنگوں کے بعد وادی کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے وہ کل جماعتی وفد بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔وزیر داخلہ خود اس وفد کی صدارت کریں گے اور یہ وفد ریاست کے مختلف سیاسی اورسماجی تنظیموں اور مختلف فریقین کے نمائندوں سے ملاقات کرے گا۔ مسٹر مودی کی صدارت میں گذشتہ تیرہ اگست کو ہوئی کل جماعتی میٹنگ میں کشمیر میں کل جماعتی وفد بھیجنے کے بارے میں اتفاق ہوا تھا لیکن ساتھ ہی یہ طے کیا گیا تھا کہ پہلے اس سلسلے میں محترمہ محبوبہ مفتی کے ساتھ بات چیت کی جائے گی اور بنیادی تیاریوں کے بعد ہی وہاںیہ وفد بھیجنے کی تاریخ طے کی جائے گی۔محترمہ مفتی بھی کہہ چکی ہیں کہ حکومت سب کے ساتھ بات چیت کے لئے تیار ہے لیکن اس سے پہلے سب کو تشدد کا راستہ ترک کرنا پڑے گا۔ برہان وانی کی ہلاکت کے بعد تشدد کے واقعات کے مدنظر وادی میں کرفیو نافذ کردیا گیا تھا ۔ لیکن آج کرفیواٹھالیا گیا ہے ۔