راجستھان کے نصابی کتابوں میں ساورکر زیادہ وقت تک ”ویر“ نہیں رہے گا

جئے پور۔ آر ایس ایس کے نظریہ ساز ”ویر“ ساورکر اب راجستھان کے دسویں جماعت کے سماجی سائنس کی نصابی کتاب میں ”ویر“ برقرار نہیں رہے گا۔

ساورکر کے متعلق مضمون کے خلاصہ میں اس کو بطور ”مہاتماگاندھی کے قتل کا سازشی“ کا حوالہ دیاگیا ہے اور اس جگہ یہ بھی ذکر کیاگیا ہے کہ اس نے انگریزوں سے معافی بھی مانگی تھی تاکہ رحم کی بھیک میں اس کی سزا کم کردی جائے۔

ریاست کی نصابی کتابیں تیا ر کرنے والے کمیٹی کے ساورکر کی بائیو گرافی پر مشتمل”ریویژن“ کی کاپی جو اگلے نصابی سال کے لئے تیار کی گئی ہے سوشیل میڈیا پر لیک ہونے کے بعد منظرعام پر ائی ہے۔

سال2017میں ساورکر پر چیاپٹر شامل کیاگیاتھا‘ کیونکہ وسندھرا راجئے کی بی جے پی حکومت نے نصاب کو دوبارہ تحریر کرتے ہوئے اس میں ی تبدیلی لائی تھی۔ اس مارچ میں مذکورہ نئی کانگریس حکوت نے نصابی جائزہ کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔

اس نصاب میں ناتھ رام گوڈسے کو مہاتماگاندھی کے قتل کے ذمہ دار اور ساورکر کے اشارہ پر اس کام کو انجام دینے والے بتایا گیا ہے۔

بی جے پی حکومت نے مہاتما گاندھی اور پنڈت نہرو کے کارناموں کو پوری طرح نظر اندازکردیاتھا