راجا سنگھ کے خلاف جماعت کاکوئی امیدوار نہیں

یاقوت پورہ میں دولت و طاقت کا استعمال : مجید اللہ خاں فرحت
حیدرآباد 29 نومبر ( سیاست نیوز ) صدر مجلس بچاو تحریک و امیدوار حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ مجید اللہ خاں فرحت نے کہا کہ غریب مسلمانوں کی خدمت ان کے درمیان رہتے ہوئے کی جاسکتی ہے سینکڑوں کروڑ روپئے کی کوٹھیوں اور بنگلوں میں رہنے والے مسلمانوں کی حقیقی غربت کا اندازہ تک نہیں کرسکتے ۔ مجید اللہ خاں فرحت اپنے حلقہ انتخاب میںمولا کا چھلا کے مقام پر ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بارش میں نالے میں بہنے والا معصوم لڑکا کسی غریب مسلمان کا تھا کسی رکن اسمبلی یا رکن پارلیمنٹ کا نہیں۔ اس لئے یہ لوگ غریب کا درد بھی محسوس نہیں کرسکے ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی جماعت اور اس کے ذمہ داران کبھی دوسروں کو بی جے پی کے ایجنٹ قرار دیتے تھے لیکن آج سارے ملک کا مسلمان یہ دعوی کر رہا ہے کہ مقامی جماعت ہندوستان بھر میں بی جے پی کی مدد کر رہی ہے اور اس کی ایجنٹ بن کر رہ گئی ہے ۔

دوسروں کو نشانہ بنانے والوں کی حقیقت آج خود ملک بھر کے مسلمانوں پر آشکار ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صرف بلند بانگ دعوے کرکے اور مسلمانوں کو جذبات میں الجھا کر کامیابی حاصل کرنے والوں کو بی جے پی کو شکست دینے کی کوئی فکر نہیں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے والے راجا سنگھ کے خلاف ‘ بی جے پی لیڈر کشن ریڈی کے خلاف یا کے لکشمن کے خلاف مقامی جماعت مقابلہ تک نہیں کر رہی ہے اور نہ وہاں سے اپنا امیدوار کھڑا کیا ہے ۔ ساری طاقت صرف یاقوت پورہ میں انہیں شکست دینے پر لگائی جا رہی ہے ۔ کروڑہا روپیہ بہایا جا رہاہے اور ان ساری سازشوں کا مقصد یہی ہے کہ مجلس بچاو تحریک کو شکست دیتے ہوئے غریب مسلمانوں کے حق میں اٹھنے والی آواز کو کچلا جاسکے ۔ مجید اللہ خاںفرحت نے کہا کہ مخالفین چاہے جتنی سازشیں کرلیں اور کتنی ہی دولت کا استعمال کرلیں لیکن وہ اللہ کے فضل اور حلقہ کے عوام کی تائید سے کامیابی حاصل کرینگے اور پھر نہ صرف یاقوت پورہ بلکہ سارے تلنگانہ میں مسلمانوں سے انصاف کیلئے ایک مہم شروع ہوجائیگی ۔ ریاست کے 80 لاکھ مسلمانوں کو ان کے حقوق دلائے جائیں گے ۔ 5 لاکھ کروڑ روپئے کی اوقافی جائیدادوں کو واپس لینے جدوجہد کی جائیگی تاکہ مسلمانوں کو غربت سے نجات دلائی جاسکے ۔ آج مسلمانوں کی سلم بستیوں میں مایوسی کا اندھیرا چھایا ہوا ہے ‘ بیروزگاری عروج پر ہے اور قیادت کے دعویدار محلوں میں عیش و عشرت میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سماجی انصاف کی جدوجہد کر رہے ہیں اور ان کا مقصد مسلمانوں اور دوسرے پسماندہ طبقات کو ایک ساتھ ملا کر ایک طاقت بناتے ہوئے تلنگانہ اسمبلی میں 25 مسلم ارکان اسمبلی کو منتخب کروانا ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے مستقبل کو اور مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے انہیں ووٹ دیں اور مجلس بچاو تحریک کو کامیاب بنائیں۔