نئی دہلی۔ یکم ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) سیاسی جماعتوں کی طرف سے ایسے پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد میں اضافہ کا مطالبہ کیا گیا ہے جہاں کاغذی تجرباتی مشین کی پرچیوں کی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے نتائج سے یکسانیت پائی جاتی ہے۔ ان مطالبات کے دوران چیف منسٹر الیکشن کمشنر او پی راوت نے کہا کہ ہندوستانی ادارہ اعداد (آئی ایس آئی) کی طرف سے اس مسئلہ پر رپورٹ داخل کئے جانے کے بعد قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ راوت نے جو عنقریب حسن خدمات پر سبکدوش ہورہے ہیں، پی ٹی آئی سے کہا کہ پانچ اسمبلیوں کے انتخابات کے بعد وہ (ہندوستانی ادارہ اعداد) اپنی رپورٹ پیش کریں گے جس کے بعد ہی کمیشن کی طرف سے کوئی فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔ اس سوال پر کہ ایسے پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا جہاں تجرباتی پرچیاں، نتائج کے مماثل اور مشابہ ہوں گی؟ راوت نے جواب دیا کہ ’میں نہیں کہہ سکتا کہ آیا ان میں اضافہ ہوگا، یا موجودہ تعداد میں برقرار رہے گی یا کمی کی جائے گی۔ سب کچھ رپورٹ پر منحصر رہے گا‘۔ راوت نے کہا کہ انہیں تقریباً صفر غلط کے ساتھ اعتماد و بھروسہ کو 99.99 فیصد سطح پر لانے کی ذمہ داری کی گئی ہے۔