دیپکا اور بھانسالی کا سرقلم کرنے والے کے لئے بی جے پی لیڈر نے کیادس کروڑ کے انعام کا اعلان 

نئی دہلی۔ہریانہ کی بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) چیف میڈیاکوارڈینٹر سوراج پال امو نے اتوار کے روز’ پدوماتی ‘ کے فلم میکرس سنجے لیلا بھانسالی اور اداکارہ دیپکا پدوکون اور اداکا ر رنبیر کپور کے خلاف قابل اعتراض الفاظ کا استعمال کیاہے۔فلم میں دہلی سلطنت کے حکمران علاؤالدین خلیجی کا رول ادا کرنے والے رنویر سنگھ کو بھانسالی کی حمایت کرنے پر امو نے سخت دھمکی دی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ’’ اگر تو ( رنویر سنگھ) نے اپنے الفاظ واپس نہیں لیتے ہیں تو ہم نے ٹانگیں توڑ کر ہاتھ میں دیدیں گے‘‘۔ اداکار کے خلاف نعرے بھی لگائے۔انہوں نے میرٹھ کے نوجوانوں کی ستائش کی جنھوں نے دیپکا پدکون اور بھانسلی کاسرقلم کرنے والے کو پانچ کروڑ کے انعام کا اعلان کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ’’ میں میرٹھ کے نوجوانوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنھوں نے پانچ کروڑ کے رقم کا اعلان کیاہے ۔ اور ہم ان لوگو ں کو جو بھانسالی اور دیپکا کا سرقلم کریں گے انہیں دس کروڑ کا انعام دیں گے اور اس کے گھر والوں کی دیکھ بھال کی بھی ذمہ دار ی قبول کریں گے‘‘۔

امونے کہاکہ وہ اپنے بیان پر بی جے پی چھوڑ نے کے لئے بھی تیار ہیں اور زورد یا کہ وزیراعظم نریند رمودی اور ہوم منسٹر راج ناتھ سنگھ فلم پدماوتی کی ریلیز کے خلاف بیان دیں۔مذکورہ بی جے پی لیڈر نے مزیدکہاکہ ’’ گجرات میں راجپوت پارٹی کو اس وقت ہی ووٹ دیں گے جب فلم پر مکمل طریقے سے امتناع عائد کردیا جائے ۔ وزیراعظم دستور کے مطابق اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے فلم پر امتناع عائد کریں‘‘۔

درایں اثناء اکھنڈ راشٹراوادی پارٹی کے کارکنوں نے لکھنو میں فلم پدماوتی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیااور کہاکہ انہو ں نے دہلی ہائی کورٹ میں فلم کے خلاف پی ائی ایل دائیر کی ہے ۔

اسی دوران فلم میکرس موجود ہ حالات کے پیش نظر رضاکارانہ طور پر فلم کی ریلیز کو ملتوی کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

یکم ڈسمبر کو فلم ریلیز ہونی تھی۔فلم جس میں رنویر سنگھ ‘ دیپکاپدکون اور شاہد کپور نے مرکزی رول ادا کیاہے کو اب تک سنسر بورڈ آف سرٹیفکیشن ( سی بی ایف سی) کی طرف سے منظوری حاصل نہیں ہوئی ہے۔پدماوتی کی ریلیز کی نئی تاریخ کا اب تک اعلان نہیں کیاگیا۔

فلم رانی پدمنی جو ہندوراجپوت رانی کی کھانی پر مشتمل ہے جس کاذکر اودھ کے شاعر صوفی ملک محمد جیاسی نے 1540میں اپنی نظم میں کیاتھااور اب اس فلم کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیاجارہا ہے جس میں راجپوت کرنی سینا بھی شامل ہے اور اس کا دعوی ہے کہ تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہوئے فلم بنائی گئی ہے۔