دہشت گردی کے تمام مقدمات میں عجلت کامظاہرہ کیا جائے

کانگریس لیڈر ڈگ وجئے سنگھ کا حکومت کو مشورہ ۔ بی جے پی کی جانب سے سخت تنقید
نئی دہلی ۔30جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس قائد ڈگ وجئے سنگھ نے آج اُمید ظاہر کی کہ ایسی ہی مثالی عجلت اور وابستگی کا مظاہرہ  حکومت اور عدالت دیگر دہشت گردی کے مقدمات میں بھی کرے گی ۔ جیسا کہ یعقوب میمن کے مقدمہ میں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے تمام مقدمات ملزم کے مذہب و ملت کا لحاظ کئے بغیر یکسوئی کئے جائیں گے ۔ ڈگ وجئے سنگھ کو پھانسی دی جاچکی ہے مثالی عجلت اور وابستگی کا مظاہرہ حکومت اور عدلیہ کی جانب سے دہشت گردی کے ملزم کو سزا دینے کے سلسلہ میں کیا گیا ہے ۔ مجھے اُمید ہے کہ حکومت اور عدلیہ ایسا ہی مظاہرہ دہشت گردی کے تمام مقدمات میں بلالحاظ و ذات پات ‘ رنگ و نسل اور مذہب کرے گی ۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹر پر کئی پیغامات تحریر کرتے ہوئے کہاکہ تاہم انہیں اس سلسلہ میں شکوک و شبہات ہیں۔ یہ بھی ایک عجیب اتفاق ہے کہ دو ہندوستانی مسلمانوں کی ایک ہی دن تدفین عمل میں آئے گی ۔ ڈاکٹر کلام جن پر ہر ہندوستانی فخر کرسکتا ہے اور یعقوب میمن جو دہشت گردی میں ملوث تھا جس پر اُن کی پوری برادری کو شرمندگی ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا ہک ہر ہندوستانی کو یہ سبق سیکھنا چاہیئے کہ مذہبی بنیاد پرستی کا نتیجہ اگر تشدد اور دہشت گردی ہو تو اس سے فراخدل ‘ سیکولر اور ماڈرن شخص بہتر ہوتا ہے ۔ کانگریس قائد نے کہا کہ ہمیں سب سے پہلے ہندوستانی بننا چاہیئے ‘ نفرت و تشدد ترک کرنا چاہیئے۔اس دوران بی جے پی نے کانگریس قائدین ڈگ وجئے سنگھ اور ششی تھرور پر یعقوب میمن کی پھانسی کی سزا پر ردعمل کی مذمت کی اور کہا کہ اُن کے تبصرے عوام کی ’ توہین ‘ ہیں جو دہشت گردی سے چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتے ہیں اور کہاکہ ایسی سیاست افسوسناک ہے ۔ مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے ڈگ وجئے سنگھ پر تنقید کی اور کہا کہ اُنکے تبصرے عدلیہ کی کارروائی پر اعتراض کے مماثل ہیں ۔ ڈگ وجئے سنگھ کی کوششیں عدلیہ کی کارروائی اور سیاست کو مربوط کرنے کی کوشش ہیں ۔ یہ افسوسناک و بدبختانہ ہے ۔ راجیوپرتاپ روڈی نے تھرور پر تنقید میں کہا کہ وہ کئی معاملات سے نمٹنے میں ناکام ہے ۔ انہیں قانونی کارروائی سے واقف ہونا چاہیئے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر اُن کے جذبات ایسی ہے ہیں تو انہیں درست وقت پر مداخلت کرنی چاہیئے تھی لیکن انہوں نے اس مسئلہ پر مباحث میںحصہ نہیں لیا ۔