انقرہ ، 14 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان، افغانستان اور ترکی کے درمیان سہ فریقی کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں تینوں ممالک نے انسداد دہشت گردی کیلئے انٹلیجنس معلومات کا تبادلہ کرنے اور مؤثر روابط کے فروغ پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام عالمی امن کیلئے ناگزیر ہے۔ نیز عالمی برادری افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے کردار ادا کرے۔ انقرہ سے جاری اعلامیہ کے مطابق تینوں ممالک نے خطے میں قیام امن کیلئے عالمی برادری سے تعاون جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں امن اور مسئلے کے حل کیلئے طالبان کی شمولیت ضروری ہے۔ سہ فریقی کانفرنس میں خطے میں انسداد دہشت گردی کیلئے انٹلیجنس معلومات کے تبادلے پر اتفاق کیا گیا۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کو فروغ دینے پر بھی اتفاق ہوا۔ افغان مہاجرین کے 2015 ء تک پاکستان میں قیام کے فیصلے میں توسیع کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ افغان مہاجرین کی بر وقت وطن واپسی کیلئے عالمی برادری سے تعاون کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سرحدوں کو محفوظ بنانے کیلئے پاکستان اور افغانستان میں تعاون اہم قرار دیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان اور ترکی، افغانستان میں امن کوتقویت دیں گے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات مثبت سمت میں اہم پیش رفت ہے، ان کے درمیان تعلقات کی اہمیت اجاگرکرنے کی ضرورت ہے۔ اعلامیہ کے مطابق پاکستان اورافغانستان کے درمیان موثر سرحدی انتظام کیلئے تعاون کی اہمیت پرزور دیا گیا۔ کہا گیا ہے کہ افغانستان میں استحکام پاکستان اور ترکی کیلئے اہمیت کا حامل ہے۔ خطے میں قیام امن اور استحکام کیلئے عالمی برادری سے تعاون جاری رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ اعلامیہ کے مطابق تینوں ممالک نے 2007 ء میں منعقدہ پہلی سہ فریقی کانفرنس کے اتفاق رائے پر عملدرآمد کا بھی عزم ظاہر کیا جس کے تحت انسداد دہشت گردی کے حوالے سے مشترکہ کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔