نئی دہلی ۔28 جنوری (سیاست نیوز) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہرالدین نے ٹیم کے اوپنر شکھر دھون کی بیٹنگ کی تکنیک میں خامی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ خامیاں ان کے مسائل میں مزید اضافہ کریں گی اور آئندہ برس منعقد شدنی ورلڈ کپ میں شکھر دھون کیلئے کافی سخت حالات ہوسکتے ہیں۔ یہاں اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں اظہرالدین نے کہا کہ وہ دھون کو انگلینڈ میں منعقدہ چمپیئنس ٹرافی کے دوران ہی دیکھ چکے ہیں اور ان کے مشاہدہ میں اوپنر کی تکنیک میں خامی دیکھ چکی تھی لیکن وہ انگلینڈ میں رنز اسکور کرنے میں کامیاب تو ہوئے تھے لیکن ان کی بیٹنگ میں خامی ضرور تھی۔ اظہرالدین کے بموجب دھون کی بیٹنگ میں بنیادی خامی پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے وہ اچھال لیتی گیندوں کو کھیلنے میں ناکام ہیں۔ اظہرالدین نے مزید کہاکہ دورہ جنوبی افریقہ سے اوپنرس ہمیں بہتر شروعات فراہم کرنے میں ناکام ہیں اور اب جبکہ ورلڈ کپ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں ہی کھیلا جائے گا لہٰذا بیرونی ممالک کی وکٹوں کے برتاؤ اور یہاں کے موسم سے ہم آہنگی ٹیم کی کامیابی میں کلیدی رول ادا کرتی ہے۔
دھون کی خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے اظہرالدین نے کہا کہ پہلے تو دھون اچھال لیتی گیندوں کو چھوڑتے نہیں ہیں، دوسری خامی دھون چونکہ بیٹنگ کریز سے باہر کھڑے ہوکر بولنگ کا سامنا کرتے ہیں، جس سے اچھال لیتی گیندیں ان کے قریب جلد پہنچ جاتی ہے۔ اگر اس کے برعکس دھون کریز میں یا کچھ اندر ہی ٹھہریں تو 145 کیلو میٹر یا اس سے تیز رفتار سے آنے والی گیندیں ان کے قریب کسی قدر تاخیر سے پہنچیں گی، جس سے ان کے پاس تاخیر سے گیند کو کھیلنے کا موقع رہے گا۔ دھون کے علاوہ انہوں نے دیگر اوپنرس کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ویریندر سہواگ فارم میں نہیں ہیں جبکہ گوتم گمبھیر بھی اچھا لیتی گیندں کے خلاف بہتر نہیں ہیں تو ان حالات میں کپتان مہندر سنگھ دھونی کیا کرسکتے ہیں۔ 99 ٹسٹ اور 334 ونڈے کھیلنے والے اظہرالدین نے سریش رائنا کو ٹیم سے باہر کرنے کے فیصلہ کو درست قرار دیا اور کہا کہ ایشانت شرما کے مقام پر اومیش یادو کو شامل کیا جانا چاہئے کیونکہ وہ بیرونی وکٹوں پر ٹیم کیلئے بہتر انتخاب ثابت ہوسکتے ہیں۔ اظہرالدین نے موجودہ ٹیم سے بیرونی ملک مظاہروں میں استقلال کا مطالبہ کیا ہے۔