موجودہ کپتان کی جانب سے سابق کپتان کی مدافعت ‘ دھونی بہترین صلاحیتوں کے حامل ‘ تمام کھلاڑیوں پر کامل یقین
لندن 15 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی کپتان ویراٹ کوہلی نے ایک بار پھر تنقیدوں کا شکار سابق کپتان مہیندر سنگھ دھونی کی مدافعت کی ہے ۔ دھونی نے کل انگلینڈ کے خلاف دوسرے ونڈے میں 58 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے صبرآزما 37 رنز اسکور کئے تھے ۔ ان کی اس سست اننگز پر تنقید کی جا رہی ہے ۔ انگلینڈ نے اس میچ میں ہندوستان کو 86 رنوں سے شکست دیدی تھی ۔ دھونی کو اختتامی مراحل میں بہترین مظاہرہ کیلئے یاد کیا جاتا ہے تاہم وہ گذشتہ دو برسوں کے دوران اہمیت کے حامل دباؤ کے میچس میں آخری لمحات میں توقعات کے مطابق اننگز کھیلنے میں ناکام رہے تھے ۔ دھونی انہیں میچس میں کامیاب رہے تھے جن میں ٹاپ آرڈر میں اچھی بیٹنگ ہوئی تھی ۔ ہندوستان کو کل کھیلے گئے دوسرے ونڈے میں 323 کے مسابقتی اسکور کا تعاقب کرنا تھا جبکہ لارڈز کی وکٹ سست رفتار ہوگئی تھی اور ہندوستان کی ٹاپ آرڈر بیٹنگ ناکام ہوگئی تھی ۔ آخری لمحات میں دھونی پر خاصی ذمہ داری عائد ہوگئی تھی تاہم دھونی تیز رفتار اننگز کھیلنے میں ناکام رہے تھے ۔ ہندوستانی ٹیم اپنے 50 اوورس میں صرف 236 رنز ہی اسکور کرسکی ۔ جب سابق انگلش کپتان ناصر حسین نے دھونی کی سست رفتار بیٹنگ کے تعلق سے سوال کیا تو ہندوستانی کپتان کوہلی الجھن کا شکار نظر آئے ۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ لوگ بہت جلدی نتائج اخذ کرلیتے ہیں ۔ جب کبھی دھونی اچھا کھیلتے ہیں لوگ انہیں کرکٹ کی تاریخ میں سب سے بہترین کھلاڑی قرار دیتے ہیں اور جب کبھی حالات بہتر نہیں ہوتے لوگ ان پر تنقیدیں کرتے ہیں۔ وہ شائقین اور ناقدین کی جانب سے ہونے والی تنقیدوں پر برہم نظر آر ہے تھے ۔ کوہلی نے کہا کہ ہمارا منصوبہ یہ تھا کہ اننگز کو آخری اوورس تک لیجایا جائے ۔ دھونی کے پاس بہترین تجربہ ہے لیکن کبھی یہ کارآمد ثابت نہیں ہوتا ۔ ہم ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کی صلاحیتوں میں مکمل یقین رکھتے ہیں۔ ایسے وقت میں جبکہ کرکٹ ورلڈ کپ کیلئے ایک سال سے بھی کم وقت باقی رہ گیا ہے مہیندر سنگھ دھونی ہندوستانی ٹیم انتظامیہ کی توجہات میں شامل ہیں کیونکہ انہیں بہترین تجربہ ہے اور وہ مشکل صورتحال میں اچھی کارکردگی دکھانے میں مہارت رکھتے ہیں۔ تاہم ان کی کم ہوتی ہوئی صلاحیتوں اور آخری لمحات میں دباؤ کی صورتحال میں تنہا ٹیم کو کامیابی دلانے میں کچھ ناکامیوں پر تنقیدیں بھی ہونے لگی ہیں۔ کل کے میچ میں ایک غیرمتوقع صورتحال بھی پیش آئی جب دھونی نے چند گیندوں پر دفاع کیا اور رن نہیں بنائے تو ہندوستانی شائقین نے ان پر فقرے کسے ۔ میچ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرنے آئے یزویندر چہل نے کہا کہ ڈریسنگ روم سے دھونی کیلئے رنوں کی رفتار میں تیزی لانے کیلئے کوئی پیام نہیں ملا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ دھونی نے جب اپنا بیٹ تبدیل کیا اس وقت انہیں کیا پیام دیا گیا اس سے وہ واقف نہیں ہیں۔ جب ہاردک پانڈیا آوٹ ہوگئے تو بیٹنگ کیلئے صرف میں ‘ سدھارتھ کول ‘ اومیش یادو اور کلدیپ ہی باقی رہ گئے تھے ۔ ایسا نہیں تھا کہ دو یا تین اسپیشلسٹ بلے باز آنے باقی ہوں۔ دھونی نے حالیہ دنوں میں زیادہ بیٹنگ نہیں کی ہے ایسے میں کل ان کیلئے موقع تھا ۔ تاہم اگر وہ تیز رن بنانے شاٹس لگاتے اور جلدی آوٹ ہوجاتے تو پھر ہم 50 اوورس تک بیٹنگ نہیں کرپاتے ۔ گذشتہ سال ستمبر میں آسٹریلیا کے خلاف ہوئی گھریلو سیریز کے بعد سے دھونی نے 13 مرتبہ بیٹنگ کی ہے اور انہوں نے 267 رنز اسکور کئے ہیں۔ وہ چار مرتبہ ناٹ آوٹ رہے ہیں۔