دھونی نے بیان بازی سے زیادہ مثال قائم کی : ڈراویڈ

نئی دہلی 31 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) مہندر سنگھ دھونی کے فیصلہ کی ستائش کرتے ہوئے، جنھوں نے حیران کن طور پر گزشتہ روز ٹسٹ کرکٹ سے کنارہ کشی اختیار کی ہے، اِس پر ٹیم کے سابق کپتان راہول ڈراویڈ نے کہاکہ وکٹ کیپر بیٹسمین دھونی نے بحیثیت کپتان ٹسٹ کرکٹ کو خیرباد کہا ہے کیونکہ دھونی نے بیان بازی سے کہیں زیادہ مثال قائم کی ہے۔ کرکٹ کی ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو سے اظہار خیال کرتے ہوئے ہندوستانی ٹیم کے ایک کامیاب ترین بیٹسمین تصور کئے جانے والے راہول ڈراویڈ نے کہاکہ وہ دھونی کی قیادت میں نہ صرف کھیل چکے ہیں بلکہ اپنی کرکٹ سے لطف اندوز بھی ہوئے ہیں۔ انھوں نے دھونی کے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وکٹ کیپر بیٹسمین دھونی کی قیادت کے متعلق انھیں جو چیز سب سے زیادہ پسند آتی ہے وہ یہ ہے کہ دھونی بحیثیت کپتان مثال قائم کی ہے۔ ڈراویڈ کے بموجب دھونی نے کبھی بھی ساتھی کھلاڑیوں سے مقابلے کی مانگ کے مطابق کوئی مطالبہ نہیں کیا بلکہ خود ہی ٹیم کو کامیابی دلوانے کے لئے آگے آتے رہے ہیں۔ دھونی جنھوں نے گزشتہ روز آسٹریلیا کے خلاف باکسنگ ڈے ٹسٹ کے اختتام کے بعد اچانک ٹسٹ کرکٹ سے سبکدوشی اختیار کی ہے جیسا کہ دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا سیریز کا تیسرا مقابلہ بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہوا لیکن آسٹریلیائی ٹیم نے 4 مقابلوں کی رواں سیریز میں 2-0 کی ناقابل تسخیر سبقت حاصل کرتے ہوئے بارڈر ۔ گواسکر ٹروفی پر دوبارہ قبضہ کرلیا ہے۔ ڈراویڈ نے دھونی کے متعلق مزید کہاکہ ساتھی کھلاڑیوں کی جانب سے دھونی کو جو عزت ملی ہے وہ دراصل کپتان کے مظاہروں کی وجہ سے ہے۔

ہندوستانی ٹیم کے سابق ٹسٹ کھلاڑی ڈراویڈ نے کہاکہ دھونی نے اپنے دور میں سینئر کھلاڑیوں کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرنے کے بعد ٹیم میں آنے والے نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ ایک بہتر ماحول بناتے ہوئے ٹیم کو ہمیشہ مستحکم کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ ڈراویڈ نے دھونی کے متعلق یہ بھی کہا ہے کہ رانچی جیسے چھوٹے شہر سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی کو ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی قیادت حاصل ہونا کسی بڑے اعزاز سے کم نہیں کیونکہ دھونی نے چھوٹے شہر سے تعلق رکھنے کے باوجود 90 ٹسٹ مقابلوں میں ہندوستان کی نمائندگی کی ہے۔ علاوہ ازیں انھوں نے بحیثیت کپتان 60 مقابلوں میں ٹیم کے لئے مثالی مظاہرے بھی کئے ہیں جس کی وجہ سے ٹیم میں ساتھیوں نے انھیں کافی عزت دی۔ ڈراویڈ نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ دھونی ہر کسی کی پسند نہ ہوں لیکن دھونی خود اپنے اندر ایک مکمل کپتان تھے جنھوں نے کئی ایسی فتوحات ٹیم کو دلوائی ہے جس کو حاصل کرنا کسی اور کے بس کی بات نہیں۔

علاوہ ازیں دھونی اُن نوجوان کھلاڑیوں کے لئے بھی ایک مثال ہیں جوکہ چھوٹے شہروں سے تعلق رکھنے کے باوجود ہندوستانی ٹیم کی نمائندگی کے بڑے خواب آنکھوں میں سجاتے ہیں۔ ڈراویڈ نے ٹسٹ کرکٹ سے دھونی کی سبکدوشی کو حیران کن فیصلہ قرار دیا اور کہاکہ آسٹریلیا کے خلاف رواں سیریز کے دوران ایک مقابلہ سے عین قبل دھونی کا فیصلہ حیران کن فیصلہ رہا ہے۔ ڈراویڈ کے بموجب دھونی کا فیصلہ اُن کے لئے غیر متوقع رہا کیونکہ سیریز کے درمیان سبکدوشی کے فیصلہ کی اِن سے کسی نے اُمید نہیں کی تھی ہاں گمان کیا جارہا تھا کہ سیریز کے اختتام کے بعد دھونی یقینا کچھ اہم فیصلہ کرسکتے ہیں۔ مہندر سنگھ دھونی کو جاننے کا حوالہ دیتے ہوئے ڈراویڈ نے کہاکہ اگر سیریز میں ہندوستانی ٹیم کے لئے کچھ امکانات باقی رکھتے تو شاید دھونی یقینی طور پر سبکدوشی کا فیصلہ نہیں کرتے۔ ڈراویڈ نے دھونی کی قائدانہ صلاحیتوں کی ستائش کرتے ہوئے انھیں ایک جارحانہ کپتان قرار دیا۔