صدر بی جے پی اترپردیش کیشو پرساد موریہ کی وضاحت
لکھنو ۔ 29 ۔ نومبر : ( سیاست ڈاٹ کام) : اترپردیش اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی میں دل بدل لیڈروں کی شمولیت سے پارٹی کے اصل کارکنان عدم تحفظ کا شکار ہوگئے ہیں ۔ جس پر بی جے پی کے ریاستی صدر کیشو راؤ موریہ نے آج کہا ہے کہ کسی بھی لیڈر کو پارٹی ٹکٹ دینے کا وعدہ نہیں کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بی ایس پی اور سماج وادی پارٹی سے جو قائدین بی جے پی میں شامل ہورہے ہیں ۔ انہیں مجوزہ انتخابات کے لیے پارٹی ٹکٹ دینے کا تیقن نہیں دیا گیا ۔ جب کہ یہ قائدین پارٹی کی پالیسیوں اور وزیراعظم نریندر مودی کی کارکردگی پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے جوق در جوق آرہے ہیں ۔ مسٹر موریہ نے کہا کہ امکانی امیدواروں کا نام زیر غور ہے لیکن یہ سوچنا غلط ہے کہ بی جے پی شمولیت اختیار کرنے والوں کو ٹکٹ دیا جائے گا ۔ انہوں نے بی جے پی کارکنوں پر یہ وضاحت کردی کہ ان کے عزت اور وقار کا احترام کیا جائے گا چونکہ بی جے پی کی بنیاد کیڈر پر منحصر ہے اور ان کے خواہشات اور توقعات بھی ہوتی ہیں ۔ لہذا کوئی کارکن اپنی کوششوں سے اعلیٰ مقام تک پہنچ سکتا ہے ۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ ایم ایل اے کا بیٹا ایم ایل اے ہو اور ایم پی کا بیٹا ایم پی ہو ۔ انہوں نے بتایا کہ مجوزہ اسمبلی انتخابات کے لیے سینکڑوں درخواستیں وصول ہوئی ہیں لیکن میرا ایقان ہے کہ ڈسپلن ورکرس ، پارٹی کے قطعی فیصلہ کی پابندی کریں گے۔ انہوں نے یہ پیش قیاسی کی ہے کہ 403 رکنی اسمبلی میں بی جے پی 300 سے زائد نشستوں پر کامیابی حاصل کرلے گی ۔ کرنسی نوٹوں کی منسوخی پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے قوم کے مفاد میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ 98 فیصد عوام کی تائید حاصل ہے جب کہ دولت کے بل بوتے پر انتخابی مقابلہ کرنا چاہتے ہیں وہی لوگ فکر مند ہیں کیوں کہ نوٹ کے عوض ووٹ حاصل کرنے کا خواب چکنا چور ہوگیا ہے ۔۔