دبئی ۔ 15 مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) اسلامی قوانین کے مطابق تیار کردہ معیاری مصنوعات اور حلال اشیاء خوردو نوش کی عالمی صنعت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور اس کی مالیت سیکڑوں ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ بین الاقوامی منڈی میں حلال فوڈ اور پروڈکٹس میں تیزی سے اضافہ عالمی سطح پر مسلمانوں کی آبادی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی رفتار بھی ہے۔اس وقت دنیا میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً ایک ارب 60کروڑ تک ہے اور آئندہ چند برسوں کے دوران مسلم آبادی والے ممالک میں آبادی کی شرح مزید بڑھے گی۔ مسلم دنیا کے کاروباری اداروں کے علاوہ برازیل سے لے کر امریکہ اور آسڑیلیا تک کے ادارے بھی حلال فوڈ بنانے والوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ متحدہ عرب امارات خود کو عالمی سطح پر اسلامی بینک کاری اور اسلامی کاروبار کے مرکز کے طور پر مستحکم بنانا چاہتی ہے۔
گذشتہ ماہ اماراتی حکام نے دبئی میں 60لاکھ 70ہزار اسکوائر فٹ رقبے کو حلال فوڈ، کاسمیٹکس اور دیگر ذاتی استعمال کی اشیاء ضروریات کی تعمیر کرنے والی کمپنیوں کیلئے مختص کرنے کا اعلان کیا تھا۔ دبئی انڈسٹریل سٹی کے سربراہ عبداللہ بلھول نے بتایا کہ اس بات کا فیصلہ عالمی سطح پر حلال اشیاء کی طلب میں اضافے کے سبب کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حلال مصنوعات کی صنعت اتنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے کہ عالمی سطح پر اس کی مالیت اگلے پانچ سال کے دوران دگنی ہو جائے گی۔ عالمی سطح پر مسلمانوں کی بہت بڑی اکثریت خنزیرکا گوشت یا اس سے تیار کردہ مصنوعات کھانے اور شراب پینے سے پرہیز کرتی ہے۔ مسلمانوں کی بہت بڑی اکثریت ایسی مصنوعات کا استعمال بھی نہیں کرتی، جن میں الکحل یا ایسے گوشت سے تیار کردہ اجزا شامل کیے گئے ہوں۔ جرمنی میں حلال کنٹرول کے نام سے ایک ایسی کمپنی بھی گزشتہ چودہ برسوں سے کام کر رہی ہے جو پورے یورپ میں مختلف مصنوعات کے حلال اور اسلامی معیار کے مطابق ہونے کی تصدیق کرتی ہے۔ اس ادارے کی طرف سے یورپ میں تیار کردہ تقریباً سبھی حلال مصنوعات کی سرٹیفیکیشن کی جاتی ہے لیکن ایسی پروڈکٹس میں گوشت کی مصنوعات شامل نہیں ہوتیں۔ عالمی سطح پر حلال مصنوعات کی برآمد میں ملائیشیا پہلے نمبر پر ہے۔
ملائیشیا کے صنعتی اور پیداواری اداروں نے 2013ء کے دوران اعلیٰ معیار کی جو حلال مصنوعات دنیا کے مختلف ملکوں کو برآمد کیں، ان کی مالیت 8.9 ارب ڈالر رہی ۔ ماہرین کے مطابق اس وقت دنیا کی آبادی سات ارب ہے اور 2050ء تک بڑھ کر9ارب ہو جائے گی لیکن تب تک عالمی آبادی میں اضافے کا 70 فیصد حصہ مسلمان آبادی والے ممالک کا ہوگا۔ جہاں تک مغربی یا اکثریتی طور پر غیر مسلم آبادی والے ملکوں کا تعلق ہے تو حلال پروڈکٹس کی ایک بہت بڑی منڈی امریکہ بھی ہے۔ حلال مصنوعات کے تیار کنندگان کو سرٹیفیکیٹ جاری کرنے والے ادارے فوڈ اینڈ نیوٹریشن کونسل آف امریکہ کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں حلال مصنوعات کی داخلی منڈی کی مالیت 20ارب ڈالرتک ہے۔