کوئی پرسان حال نہیں ، بارش کے سبب فائیلس ، کمپیوٹرس اور دیگر اشیاء متاثر
عادل آباد /23 جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ضلع عادل آباد میں گذشتہ چند دنوں سے جاری بارش کے پیش نظر ندی ، نالہ ، تالاب جہاں ایک طرف خواطر خواہ پانی سے لبریز ہوچکے ہیں وہیں دوسری طرف بیشتر مکانوں میں پانی داخل ہونے بوسیدہ مکانوں کا انہدام کے علاوہ پختہ عمارتوں کے چھت سے پانی کے ٹپکے محسوس کئے گئے جس کی وجہ مستقر عادل آباد پر موجودہ ڈسٹرکٹ میناریٹیز ویلفیر آفس و میناریز فینانس کارپوریشن بھی متاثر ہوئے ۔ دفتر میں موجودہ فائلس اور کمپیوٹر پر پانی گرنے کے بناء پر متاثر ہوکر رہ گیا ۔ عادل آباد ضلع کا مینارٹیز ویلفیر آفس ملک کی سطح پر اپنی نوعیت کا واحد ایک ایسا آفس ہے جو کئی خوبیوں کے باوجود اپنی خدمات کو بحال رکھے ہوئے اقلیتوں کی فلاح و بہبودگی کا خیال رکھتے ہوئے اقلیتوں کو ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کی جانب سے فائدہ پہونچانے کی غرض تلگودیشم کے دور حکومت میں متحدہ ریاست کے چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے قائم کیا تھا اور دفتر کے مکمل اختیارات ہیڈ آفس ( صدر دفتر حیدرآباد ) کے سپرد کئے گئے تقریباً 17 سال کے بعد بھی وہی روایت برقرار ہے ۔ سیاسی اقتدار کی تبدیلیاں ، ریاست کی تقسیم کے باوجود تاہم ڈسٹرکٹ میناریٹیز ویلفیر آفس کے باوجود اختیارات میں کوئی تبدیل نہیں ہوئی ۔ مینارٹیز ویلفیر آفس کو ایک روپیہ کی ایک عدد اگر پنسیل ( قلم ) خریدنا ہوتو تحریری طور پر تفصیلی فائل کی شکل میں ہیڈ آفس حیدرآباد روانہ کرنا پڑتا ہے ۔ ہیڈ آفس سے منظوری کے بعد حیدرآباد سے رقم جاری ہوکر آتی ہے تب کہیں پنسل ( قلم )خریدنے کے اختیارات حاصل ہیں ۔ جبکہ میناریٹی ویلفیر آفس کے تحت سالانہ کرؤڑوں روپئے کا حمل و نقل کرتے ہوئے کئی افراد کو امداد فراہم کی جاتی ہے ۔ ضلع کلکٹر مسٹر ایم جگن موہن کی خصوصی دلچسپی کے بناء پر ضلع میناریٹیز ویلفیر آفس و فینانس کارپوریشن کو ایک علحدہ عمارت حاصل ہوئی ہے جبکہ عرصہ دراز سے یہ محکمہ DRDA کی اور SC,ST عمارتوں کے ایک ایک کمرے میں قید تھا ۔ ضلع میں میناریٹیز کے تحت دو ہاسٹل جن میں پری میٹرک گرلز اور پوسٹ میٹرک بوائز ہاسپٹل موجود ہیں جہاں خدمات انجام دینے والے افراد کو سال میں دو مرتبہ یعنی چھ ماہ کے طویل عرصہ کے بعد اجرتیں ( تنخواہ ) حاصل ہوا کرتی ہے ۔ اب جبکہ ریاست تلنگانہ کا قیام عمل میں آچکا ہے ۔ ضلع عادل آباد کی نمائندگی کرنیو الے دو ریاستی وزراء جن میں ایک کا تعلق مستقر عادل آباد سے ہے ۔ ریاست میں عادل آباد ضلع کا صدر مقام تصور کیا جاتا ہے جہاں ضلع کے سرکردہ عہدیداروں کے علاوہ ضلع کلکٹر بھی رہا کرتے ہیں ۔ اس کے باوجود میناریٹیز ویلفیر آفیسر و فینانس کارپوریشن محکمہ کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ کیا ملک میں اس طرز کا کوئی دوسرا ادارہ بھی موجود ہوگا ۔ ریاستی وزراء مسٹر اے اندرا کرن ریڈی ، مسٹر جوگورامنا ، ضلع کلکٹر مسٹر ایم جگن موہن کو چاہئے کہ وہ ڈسٹرکٹ میناریٹیز ویلفیر آفس کی طرف اپنی توجہ مبذول کرتے ہوئے محکمہ کے ضروری اخراجات کی خاطر کچھ فنڈ مہیا کرتے ہوئے اس کے اخراجات کے اختیارات ضلع کلکٹر کو دیا جائے تاکہ کسی بھی اشیاء کی خرید کے خاطرہ ہیڈ آفس حیدرآباد کو فائل روانہ کرنے اور رقم حاصل کرنے میں وقت ضائع نہ ہوسکے ۔ آج دنیا ترقی کی سمت تیزی کے ساتھ گامزن ہے ۔ آن لائین کا دور چل رہا ہے ۔ ایسی صورت میں یہ قدیم روایت آخر کب تک برقرار رہے گی ۔